Last updated نومبر 19, 2024
وزیر اعظم مودی کی وجہ سے تمام سرکاری ایجنسیوں نے اڈانی کو ایک لاکھ کروڑ روپے کی دھاراوی کی زمین دینے پر اتفاق کیا
اسمبلی انتخاب دو صنعتکاروں اور کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کے درمیان لڑائی ہے جو ممبئی اور مہاراشٹر کی دولت لوٹ رہے ہیں
ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی کے انتخابات کی جنگ ایک یا دو صنعتکاروں اور ریاست کے عام لوگوں، کسانوں، خواتین اور نوجوانوں کے درمیان ہے۔ وزیر اعظم مودی کی ممبئی اور مہاراشٹر کی دولت پر نظر ہے اور وہ اسے لوٹنے کی کوشش میں ہیں۔ تمام حکومتی نظام دھاراوی کی ایک لاکھ کروڑ روپے کی زمین ایک شخص کو دینے کے لیے کام کر رہے ہیں اور مودی کے اعلان ’ایک ہیں تو سیف ہیں‘ کا مطلب صرف اڈانی اور مودی ایک ہیں اور سیف ہیں۔ یہ باتیں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہی ہیں۔
ممبئی کے ہوٹل سوفیٹیل میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں راہل گاندھی نے اسمبلی انتخابات پر صحافیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں دھاراوی چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کا مرکز ہے۔ اس مرکز کو بند کرنے اور دھاراوی کو اڈانی کی جیب میں ڈالنے کے لیے تمام حکومتی میکانزم کام کر رہے ہیں۔ یہ نہ صرف دھاراوی کی زمین کا مسئلہ ہے بلکہ اس کا تعلق ممبئی اور ممبئی کے ماحول سے بھی ہے۔ بی جے پی حکومت تمام ہوائی اڈوں، دفاعی مینوفیکچرنگ، بندرگاہوں، بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کو ایک ہی شخص کے ہاتھ میں دینے کا کام کر رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت آنے کے بعد دھاراوی کے لوگوں کی خواہش کے مطابق ان کے مفادات کی بنیاد پر پروجیکٹ روبہ عمل لایا جائے گا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ الیکشن میں مہنگائی اور بے روزگاری دو اہم مسائل ہیں، لیکن نہ تو بی جے پی حکومت اور نہ ہی وزیر اعظم نریندر مودی ان پر توجہ دے رہے ہیں۔ مہاراشٹر میں کسان بحران کا شکار ہیں، سویابین، کپاس، پیاز سمیت زرعی پیداوار کی کوئی قیمت نہیں ہے اور بے روزگاری میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ لیکن بی جے پی حکومت کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ دوسری طرف مہاراشٹر میں آنے والے ویدانتا فاکسکان، ٹاٹا ایئر بس، بلک ڈرگ پروجیکٹ، بین الاقوامی مالیاتی مرکز جیسے سرمایہ کاری کے منصوبے ریاست سے باہر چلے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راہل گاندھی نے کہا کہ یہاں کے نوجوانوں کی 5 لاکھ نوکریاں مہاراشٹر سے گجرات سمیت دیگر ریاستوں میں گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم وی اے کے اقتدار میں آنے کے بعد کسانوں کا 3 لاکھ کا قرضہ معاف کیا جائے گا، سویابین کی فی کوئنٹل قیمت 7 ہزار روپے، پیاز، کپاس کی یقینی قیمت ملے گی، خواتین کو 3 ہزار روپے ماہانہ اور مفت بس سفر کی سہولت، صحت راجستھان کی طرح 25 لاکھ روپے کا بیمہ دیا جائے گا۔ بے روزگاروں کو 4 ہزار ماہانہ الاؤنس دیا جائے گا اور 2.5 لاکھ خالی سرکاری آسامیوں پر بھرتی کیا جائے گا۔ راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری اور ریزرویشن کی 50 فیصد حد کو ہٹانے پر زور دیا جائے گا۔
صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی 5 ضمانتوں اور ایم وی اے کے اعلان کو پورا کرنے میں کوئی مالی مسئلہ نہیں ہوگا۔ کانگریس نے کرناٹک، ہماچل پردیش، تلنگانہ میں اسی طرح کی ضمانتیں دی ہیں اور راہل گاندھی نے کہا کہ اس پر کامیابی سے عمل آوری جاری ہے۔
اس پریس کانفرنس میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، مہاراشٹر کے انچارج رمیش چنیتھلا، راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، اتر پردیش کے انچارج اویناش پانڈے، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے میڈیا اور پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے صدر پون کھیڑا، ممبئی کانگریس کی صدر ورکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ اور ریاستی ورکنگ صدر نسیم خان اور نیشنل سکریٹری یو بی وینکٹیش و دیگر موجود تھے۔