کے ٹی آر کہیں بھی جائیں، جیل ضرور جائیں گے: ریونت ریڈی

5 hours ago 1
 ریونت ریڈی ریونت ریڈی نے کہا کہ سونیا گاندھی نے تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دینے کا وعدہ کیا اور انہوں نے اس وعدہ کو پورا کردکھایا۔

حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس کے کار گزار صدر کے ٹی راما راؤ ترقیاتی پروجیکٹس کی تعمیر حصول اراضیات کے خلاف سازش کرنے پر سلاخوں کے پیچھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کے ٹی راما راو چاہے وہ نئی دہلی جائیں یا چاندپر جائیں،انکا بچنا مشکل ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ کے ٹی آر کو دیکھ رہے ہیں اور خبردار کیا کہ وہ (سی ایم) دیکھیں گے کہ کے ٹی آر کب تک چلیں گے۔

  انہوں نے کہا ہم وہ کام کر رہے ہیں جو کے سی آر نے اپنے 10 سالہ دور حکومت میں نہیں کیا۔ اقتدار کھونے کے بعد بی آر ایس قائدین کے دماغ کام نہیں کر رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا اگر کے سی آر حکومت 10 سال تک صحیح طریقہ سے کام کرتی تو کانگریس حکومت کو کسانوں کے قرض معاف کرنے کی ضرورت نہ پڑتی۔

 کے سی آر کی وجہ سے کسانوں کی خودکشی میں ریاست دوسرے نمبر پر ہے۔ کانگریس حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے 25 دنوں کے اندر 23 لاکھ کاشتکار خاندانوں کے قرض معاف کر دیے اور اس کے لیے 18,000 کروڑ روپے ادا کئے۔

 انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دینے کا وعدہ کیا اور انہوں نے  اس وعدہ کو پورا کردکھایا۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے ثابت کر دیا کہ کانگریس اپنی یقین دہانیوں کو پورا کرنے کے لیے کسی بھی طرح کی قربانیاں دینے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا بی جے پی کو پارلیمنٹ انتخابات میں کامیابی سے ریاست کو کیا حاصل ہوا؟ کیا انہوں نے ریاست  کے مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھایا؟ کیا وہ تلنگانہ  ترقی کے لیے فنڈز لائے؟ اگر وہ ایسا کرتے تو کیا ریاست میں مسائل باقی رہتے؟ چیف منسٹر نے سوال کیا کہ کے سی آر نے پچھلے دس سالوں میں ریاست کی ترقی کیوں نہیں کی۔ 

ہمیں فالو کریں

Google News

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article