برفیلی ہوائوں سے درجہ حرارت میں شدید کمی

2 days ago 2

عظمیٰ نیوز ڈیسک

نئی دہلی// شمال مغرب سے چلنے والی ہوا نے دہلی کے ساتھ ساتھ پنجاب، ہریانہ اور مغربی اتر پردیش میں کہرے کی کثافت بڑھا دی ہے، جس سے دن کے درجہ حرارت میں لگاتار گراوٹ آ رہی ہے اور ہلکی سردی کی شروعات ہو گئی ہے۔ اس سلسلے میں ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)نے اگلے تین دنوں کے لیے وارننگ جاری کرتے ہوئے دہلی، پنجاب اور ہریانہ سمیت مغربی اتر پردیش میں گھنے کہرے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اس دوران حد نگاہ کافی کم رہنے کا امکان ہے۔بدھ تک کم سے کم درجہ حرارت معمول پر رہا لیکن اب اس کے نیچے آنے کا امکان ہے۔ شمال کی طرف سے چلنے والی ہوا مشرقی اتر پردیش اور بہار تک کہرے کی توسیع کر سکتی ہے۔ جموں و کشمیر کے پہاڑوں پر 23 نومبر سے نیا ‘ویسٹرن ڈسٹربنس آنے والا ہے۔ اس کے اثر سے بارش اور برفباری شروع ہو سکتی ہے۔ 27-26 نومبر سے برفیلی ہوائیں شمالی علاقے میں چلنی شروع ہو جائیں گی اور دہلی سے لے کر بھوپال تک کے کم سے کم درجہ حرارت میں گراوٹ آ جائے گی۔ اس درمیان جنوب میں خلیج بنگال میں سمندری طوفان بننے کی حالت ہے۔ اگر یہ مضبوط بنا تو اس کے اثر سے 23 نومبر تک وسطی ہند تک بادل آنے شروع ہو جائیں گے۔ روہتانگ جھیل پر برف کی چادر لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی۔وہیں محکمہ نے 23 اور 24 نومبر کو ہماچل پردیش کے بلاس پور و منڈی میں گھنا کہرا چھانے کی وارننگ دی ہے۔ بارش نہ ہونے سے لوگ گیہوں کی بجائی نہیں کر پا رہے ہیں اور پھلوں پر بھی منفی اثر پڑ رہا ہے۔ ریاست میں کم سے کم درجہ حرارت میں لگاتار گراوٹ آ رہی ہے جس سے ٹھنڈ میں اضافہ ہو گیا ہے۔ یہاں کا اوسطا کم سے کم درجہ حرارت معمول سے 0.8 ڈگری نیچے چلا گیا ہے جس سے رات میں ٹھنڈ کا احساس ہوتا ہے۔ضلع لاہور اسپیتی میں سب سے زیادہ ٹھنڈ ہے۔ یہاں کے تین شہروں کا پارا صفر سے نیچے پہنچ گیا ہے۔ تابو، کوکومسیری و سمدھو میں بدھ کو درجہ حرارت بالترتیب منفی 8.8، منفی 3.6 اور منفی 1.1 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ 13058 فٹ کی اونچائی پر واقع روہتانگ درے کی جھیل جم کر ٹھوس ہو گئی ہے اور یہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article