حیدرآباد: تلنگانہ کے بھدرادری کوتہ گوڑم میں دو صحافیوں اور ایک راہگیر کی بروقت چوکسی کے نتیجہ میں ایک شخص کی جان بچائی گئی جس نے اتوار کو بھدراچلم میں دریائے گوداوری کے بریج کی ریلنگ پر بیٹھ کر چھلانگ لگا نے کی کوشش کررہا تھا۔
بتایا گیا کہ صحافیوں، محمد عبدالغنی اور شیخ ذاکرنے اس شخص کو دیکھا۔ اس شخص کی خودکشی کی کوشش کا احساس کرتے ہوئے انہوں نے اس سے پوچھا کہ وہ پل کی ریلنگ پر کیوں بیٹھا ہے تو اس نے جواب دیا کہ وہ اپنی زندگی ختم کرنا چاہتا ہے۔
پھر صحافیوں نے اس شخص سے نیچے اترنے اور کوئی انتہائی قدم نہ اٹھانے کی اپیل کی لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا اور دونوں کو کہا کہ وہ اس کے قریب نہ آئیں تاہم صحافی اسے بات چیت میں مصروف رکھنے اور خودکشی کی کوشش ترک کرنے کے لیے زور زور سے نیچے اترنے کا کہتے رہے، اسی دوران غنی کا ایک دوست پل پر سے موٹر سائیکل پر گزر رہا تھا۔
یہ منظر دیکھ کر غنی کے دوست نے صورتحال کی سنگینی کو سمجھا، اپنی گاڑی روک لی۔وہ تیزی سے پیچھے سے آدمی کے قریب پہنچا۔
اسے پکڑ لیا۔ پھر اس نے آدمی کو ریلنگ سے نیچے کھینچ لیاجس کے بعد صحافی اس کی طرف بھاگے اور اس شخص کو پکڑ لیا۔بعد ازاں اس شخص نے اپنی شناخت بھدراچلم شہر میں اے ایم سی کالونی کے آنند کے طور پر کی۔
اس کا کہنا تھا کہ وہ مالی اور خاندانی مسائل کا سامنا کر رہاتھا، اس لیے وہ خودکشی کرنے کی کوشش کررہاتھا۔ صحافیوں کی طرف سے پولیس اورآنند کے رشتہ داروں کو اطلاع دی گئی جس کے بعد وہ وہاں پہنچے اور اسے اپنے ساتھ لے گئے۔
غنی نے کہا کہ اگرچہ وہ اور اس کا دوست آنند کو دریا میں چھلانگ لگانے سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن راہگیروں میں سے کسی نے بھی اسے روکنے یا اسے بچانے میں مدد کرنے کی پرواہ نہیں کی۔