جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو سیاحت میں تبدیل کر دیا: فوجی سربراہ دیویدی

21 hours ago 2

پونے// چیف آف آرمی سٹاف (سی او اے ایس) جنرل اوپیندرا دیویدی نے کہا کہ بھارت کے 2047 تک ‘وکست بھارت’ کے ہدف کی جانب پیش قدمی کے دوران فوج نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے تصور کو سیاحت میں تبدیل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
پونے کی ساوتری بائی پھولے یونیورسٹی میں “بھارت کی ترقی کی کہانی کو محفوظ بنانے میں بھارتی فوج کا کردار” کے عنوان سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل دیویدی نے کہا، “ہم ملک کے ‘وکست بھارت 2047’ کے ہدف کی حمایت کے لیے مختلف صلاحیتوں کو یکجا کرنے کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں ہم نے دہشت گردی کے موضوع کو سیاحت میں تبدیل کر دیا ہے”۔
جنرل دیویدی نے مزید کہا، “جب ہم 2047 کے خوشحال بھارت کی بات کرتے ہیں، تو دو اہم عوامل – ترقی پسند اور پرامن- شامل ہیں”۔
اپنے خطاب میں انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بھارتی فوج نہ صرف ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے بلکہ قومی ترقی، سلامتی اور سٹریٹجک ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
وزارت دفاع کے ایک سرکاری بیان کے مطابق، جنرل دیویدی نے کہا کہ سلامتی “پائیدار ترقی کے لیے ایک اہم محرک ہے، رکاوٹ نہیں” اور بھارتی فوج 2047 تک ایک “ترقی پسند” اور “پرامن” بھارت کے لیے سلامتی فراہم کرنے والا کلیدی ادارہ ہے۔
انہوں نے قدرتی آفات کے دوران فوج کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو جنرل این سی وج نے تصور دیا تھا، جنہیں 2001 کے بھوج زلزلے کا ذاتی تجربہ تھا۔
جنرل دیویدی نے کہا، “جنوبی کمانڈ کے ایک جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف (جی او سی-ان-سی) نے این ڈی ایم اے کا تصور پیش کیا، یہ این سی وج تھے، جو بھوج زلزلے کے دوران مہینوں وہاں کیمپ کیے ہوئے تھے تاکہ شہر کو دوبارہ بحال کیا جا سکے”۔
جنرل دیویدی نے بتایا کہ بھارت 2036 کے اولمپکس کی تیاری کے لیے مختلف کھیلوں کے پروگرامز کے ذریعے ٹیلنٹ تیار کر رہا ہے اور دوراند کپ اور کشمیر پریمیئر لیگ جیسے ایونٹس کا انعقاد کر رہا ہے۔
‘وکست بھارت’ کے عزم پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج بھارت کی خود انحصاری کے ہدف میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کا 85 فیصد سرمایہ ‘میک ان انڈیا’ دفاعی ساز و سامان پر خرچ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا، “یہ فوج آتم نربھر بھارت منصوبے کو بھی آگے بڑھا رہی ہے اور لیہہ و لداخ جیسے علاقوں میں مقامی معیشتوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہے”۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article