حیدرآباد: انکم ٹیکس (آئی ٹی) کی ٹیموں نے حیدرآباد اور رنگا ریڈی ضلع میں ریئل اسٹیٹ دفاتر پر بڑے پیمانے پر چھاپے مارے ہیں۔
یہ کارروائیاں پیر کی صبح شروع ہوئیں، جن کا مقصد ان کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کرنا ہے جو ٹیکس چوری میں ملوث ہیں۔
چھاپے بنجارہ ہلز، شاد نگر اور گچی باؤلی جیسے علاقے میں کیے گئے ہیں، جو حیدرآباد کی سب سے زیادہ ترقی یافتہ اور قیمتی ریئل اسٹیٹ مارکیٹس ہیں۔
چھاپے اس لیے مارے گئے کیونکہ ان تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ کئی ریئل اسٹیٹ کمپنیوں نے آمدنی کم دکھائی اور منافع چھپایا تاکہ ٹیکس سے بچ سکیں۔
ان کمپنیوں کے مالی ریکارڈ کی جانچ کے دوران بڑی بے ضابطگیاں سامنے آئی تھیں۔
انکم ٹیکس ٹیمیں ابھی تک تحقیقات کر رہی ہیں اور دفاتر کو سیل کر کے تمام دستاویزات، مالی ریکارڈز اور ڈیجیٹل ڈیٹا کا جائزہ لے رہی ہیں۔
اس کے علاوہ، مشتبہ منی لانڈرنگ کے معاملات بھی زیر تفتیش ہیں۔
یہ چھاپے حیدرآباد کی ریئل اسٹیٹ مارکیٹ میں ہلچل مچا چکے ہیں، خاص طور پر بنجارہ ہلز اور گچی باؤلی جیسے علاقوں میں۔
ان کارروائیوں سے مالی معاملات میں مزید نگرانی اور ریگولیشنز کی ضرورت بڑھ سکتی ہے۔
انکم ٹیکس حکام نے کہا کہ یہ چھاپے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے ہیں کہ ملک کی معیشت کو نقصان پہنچانے والی مالی بے ضابطگیوں کا پتہ لگایا جائے اور ان سے نمٹا جائے۔
حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران مزید کاروائیاں کی جائیں گی، جن میں نوٹس جاری کرنا، اثاثے ضبط کرنا اور قانونی کارروائی شامل ہو سکتی ہے۔
یہ کارروائیاں انکم ٹیکس کے محکمے کی جانب سے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں مالی بدعنوانیوں کو روکنے کے لیے ایک مضبوط پیغام ہیں۔
ان چھاپوں کے بعد، ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں مزید شفافیت اور ذمہ داری کی ضرورت ہوگی۔