ریاسی میں ماتا ویشنو دیوی مندر پر 86 لاکھ سے زائد یاتریوں کی حاضری

3 days ago 1

November 18, 2024

Mata Vaishno Devi shrine connected the archetypal time of Navratri festival, successful Reasi district.

جموں// جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع کی ترِیکوٹا پہاڑیوں پر واقع ماتا ویشنو دیوی کے مقدس غار مندر میں رواں سال اب تک 86 لاکھ سے زائد یاتریوں نے حاضری دی ہے۔
ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر انشول گارگ کے مطابق، اس تعداد میں مزید اضافے کی توقع ہے اور سال کے آخر تک 95 لاکھ کا ہدف عبور ہونے کا امکان ہے۔
انشول گارگ نے بتایا کہ ہر سال ماتا ویشنو دیوی کی یاترا میں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ “پچھلے سال 2023 میں، یاترا نے 95 لاکھ کا نیا ریکارڈ قائم کیا تھا، اور اس سال بھی اس تعداد میں اضافے کی توقع ہے”۔
ماہانہ اعداد و شمار کے مطابق، جنوری میں 6,16,609 یاتری، فروری میں 4,32,925، مارچ میں 8,61,517، اپریل میں 9,55,575، مئی میں 11,64,301، جون میں 11,15,719، جولائی میں 7,65,726، اگست میں 5,73,730، ستمبر میں 6,78,484، اور اکتوبر میں 8,74,657 یاتریوں نے ماتا ویشنو دیوی کا دورہ کیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ دیوالی اور دیگر تہواروں کے بعد روزانہ یاتریوں کی تعداد میں پھر اضافہ ہوا ہے، جو اس وقت 28,000 سے 38,000 کے درمیان ہے۔
1986 میں جب شرائن بورڈ نے مندر کے انتظامات سنبھالے تو یاتریوں کی تعداد 13.95 لاکھ تھی، جو وقت کے ساتھ بڑھتے ہوئے 2012 میں 1.04 کروڑ تک پہنچ گئی۔ اس دوران مندر میں متعدد سہولیات کا اضافہ بھی کیا گیا، جن میں اسکائی واک، درگا بھون، نئی کمیونٹی کچن، اور ریلوے رجسٹریشن مراکز شامل ہیں۔
سکائی واک اور از سر نو تیار کردہ پاروتی بھون کا افتتاح صدر دروپدی مرمو نے کیا۔ اس کے علاوہ، مندر کے بیس کیمپ کٹرا میں ایک جدید کال سینٹر قائم کیا گیا ہے، جو چوبیس گھنٹے کام کرتا ہے اور دنیا بھر سے یاتریوں کی تقریباً 2,500 کالز روزانہ سنبھالتا ہے۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article