یواین آئی
نئی دہلی// دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سیسوڈیا کی ضمانت کی شرائط میں شامل تفتیشی افسر کے سامنے حاضری لگانے میں نرمی کرنے کی درخواست پر سپریم کورٹ نے جمعہ کو سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو ایک نوٹس جاری کیا۔ جسٹس بی آر گاوائی اور کے وی وشواناتھن کی بنچ نے سسودیا کی جانب سے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی کے دلائل سننے کے بعد دونوں مرکزی ایجنسیوں کو اپنا اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت دی۔ بنچ نے کہا کہ وہ اس معاملے پر دو ہفتے بعد غور کرے گی، ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ وہ درخواست پر سماعت کی اگلی تاریخ کو فیصلہ کرے گی۔ سنگھوی نے اپنی عرضی میں کہا کہ وہ (سسودیا) ایک قابل احترام شخص ہیں۔ عدالتی حکم کے بعد وہ 60 مرتبہ متعلقہ تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے اپیل کی کہ وہ کیس کی سماعت کی قریب ترین تاریخ طے کرے، کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ دوسرا فریق (ای ڈی۔سی بی آئی) کیس میں التوا کی مانگ کر سکتا ہے۔9 اگست 2024 کو سپریم کورٹ نے سی بی آئی اور ای ڈی دونوں کیسوں میں ملزم سسودیا کو ضمانت دے دی تھی۔ضمانت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے مشاہدہ کیا تھا کہ مقدمے کی سماعت میں تاخیر اور طویل عرصے تک جیل میں رہنے سے آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت ان کے (سسودیا) کی آزادی کے حق پر اثر پڑتا ہے۔ضمانت کی شرائط کے ایک حصے کے طور پر سپریم کورٹ نے سسودیا کو ہر پیر اور جمعرات کو صبح 10 بجے سے 11 بجے کے درمیان تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد عدالت نے دہلی ہائی کورٹ کے 21 مئی 2024 کے حکم کو مسترد کر دیا تھا، جس میں انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ سیسودیا نے ہر پیر اور جمعرات کو تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونے کے لیے ضمانت کی شرائط میں نرمی کی درخواست کی ہے۔عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر لیڈر سسودیا کو 26 فروری 2023 کو گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ نائب وزیر اعلیٰ تھے۔