ممبئی: جنوبی ممبئی کے ایک کرانہ دکاندار نے ایک خاتون گاہک سے یہ کہتے ہوئے نادانستہ طورپر تنازعہ پیدا کردیا کہ وہ مارواڑی میں بات کرے کیونکہ مہاراشٹرا میں بی جے پی حکومت بن رہی ہے۔ واقعہ پیر کی شام کا ہے۔ گرگاؤں کی مراٹھا عورت قریبی کھیت واڑی میں واقع مہادیو اسٹورس گئی تھی۔ واقعہ کا ویڈیو وائرل ہوا۔
وہ جب مراٹھی میں کرانہ اشیاء مانگنے لگی تو دکاندار نے یہ کہتے ہوئے اسے چونکا دیا کہ مارواڑی میں بولو کیونکہ ریاست میں بی جے پی کی حکومت بن رہی ہے‘ یہاں مراٹھی نہیں چلے گی۔ غور طلب ہے کہ مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن قے عین قبل اکتوبر میں مرکز نے مراٹھی زبان کو کلاسیکل زبان کا درجہ دیا تھا۔
عورت نے ملبارہل کے بی جے پی رکن اسمبلی منگل پربھات لوڈھا سے شکایت کی لیکن اس کے بقول کوئی ریسپانس نہیں ملا حالانکہ اس نے بی جے پی کو ہی ووٹ دیا تھا۔ بعدازاں اس نے راج ٹھاکرے کی مہاراشٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) سے ربط پیدا کیا جو فوری حرکت میں آئی اور اس نے دکاندار کو طلب کرلیا۔
گھبراتے ہوئے دکاندار نے ہاتھ جوڑکر عورت سے اور ممبئی کے مراٹھا شہریوں سے معافی مانگی۔ ایم این ایس کارکنوں نے دکاندار کو کھینچ کر تھپڑ رسید کئے۔ ایم این ایس قائدین‘ شیوسینا یو بی ٹی اور این سی پی کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا۔ منگل کو دیر گئے۔
معاملہ بگڑتا دیکھ منگل پربھات لوڈھا جو خود بھی راجستھانی ہیں‘ مراٹھی کے دفاع میں آگئے۔ کہا جارہا ہے کہ انہیں وزارت ملنے والی ہے۔ انہوں نے فوری تلافی نقصان کی کوشش کی۔ انہوں نے گرگاؤں کے کھیت واڑی علاقہ میں ”لسانی نفرت“ پھیلانے کی مذمت کی۔ انہوں نے دکاندار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ممبئی سب کا ہے لیکن یہ پہلے مراٹھا عوام کا ہے۔