محکمہ ہیلتھ کا تغلقی فرمان!

7 hours ago 1

عظمیٰ نیوز سروس

جموں//جموں و کشمیر ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے حاتم تائی کی قبر پر لات مار کرجموں و کشمیر کے ہسپتالوں کیلئے PET سکین اور سی بی سی ٹی فیس کو طے کیا ہے۔مھکمہ کے کمشنر سیکریٹری کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے’’ SKIMS کو چھوڑ کر سرکاری ہسپتالوں میں PET سکین اور CBCT مشین ٹیسٹ کے چارجز کو منظوری دے دی ہے۔مقررہ نرخوں میں پیٹ سکین پورے جسم کے لیے 10,000 روپے، پیٹ سکین کارڈیک میٹابولزم کے لیے 4,000 روپے، پیٹ سکین گائیڈڈ بایپسی کے لیے 1,200 روپے، باہر سے پی ای ٹی سکین کے جائزوں کے لیے 600 روپے، اور سی بی سی ٹی سکینوں کے لیے 1,200 روپے فیس مقرر کی گئی ہے۔لیکن غور طلب بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں صرف 2پیٹ سکین نصب ہیں۔سکمز صورہ اور جموں میڈیکل کالج میں،حال ہی میں اسے نصب کردیا گیا ہے۔صورہ سرینگر میں وادی کی واحد پیٹ سکین مشین ہے جسے 8جنوری 2018کو نصب کرکے چالو کیا گیا۔ اس مشین کی قیمت 23کروڑ روپے بتائی گئی ہے اور ٹیسٹ کرانے کی خاطر درکار دوائی لانے کیلئے اس پر سالانہ ایک لاکھ روپے کا خرچہ آتا ہے۔قابل غور بات یہ ہے کہ محکمہ ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئرکی جانب سے پیٹ سکین ریٹ مقرر کرنے کا جو آرڈر نکالا گیا ہے، اس میں صورہ کو چھوڑ دیا گیا ہے حالانہ صرف سکمز میں ہی یہ دستیاب ہے۔جموں اور کشمیر میں اور کسی پرائیویٹ ہسپتال یا کسی پرائیویٹ کلنک پر یہ دستیاب نہیں ہے کیونکہ اسکی قیمت بہت زیادہ ہے۔حیران کن بات یہ ہے کہ سرکاری آرڈر میں سکمز کو ہی اس سے الگ رکھا گیا ہے جبکہ آرڈر صرف سکمز کیلئے ہی ہونا چاہیے تھا۔ سکمز میں پیٹ سکین کی ریٹ 16000ہزار ہے، جو کہ دہلی میں صرف 8000 یا پرائیوٹ ہسپتال میں 10ہزار روپے میں کیا جاتا ہے۔یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ سکمز میں نصب پیٹ سکین کیلئے اراکین پارلیمان اور ایک سابق وزیر اعظم نے رقومات عطیہ کی ہیں۔دستاویز سے پتہ چلتا ہے کہ سابق ایڈیٹر ایچ کے دوہا، کے پاراسرن، محسنہ قدوائی، اور ریکھا گنشن نے اپنے فنڈز سے ایک کروڑ روپے کا عطیہ دیا تھا۔اے کے انٹونی، بی جے شری، سی پی نارائنن، جھرنا داس بیدیا، ڈاکٹر کرن سنگھ، ڈاکٹر منموہن سنگھ، پی کنن، پی جے کورین، پرویز ہاشمی، سچن ٹنڈولکر، سیتارام یچوری اور ٹی کے رنگ راجن نے نصف کروڑ روپے دیئے۔ممبران اشونی کمار، اویناش پانڈے، ایم وینکیا نائیڈو، پرمل ناتھوانی، اور راجکمار دھوت نے 25-25 لاکھ روپے اور ڈی بندیوپادھیائے کی طرف سے 30 لاکھ روپے آئے۔اس کے علاوہ اویناش رائے کھنہ، دلیپ بھائی پانڈیا اور جناردھن دویدی کی طرف سے دس لاکھ روپے آئے۔یہ جان کر حریت ہوتی ہے کہ کشمیر میں کینسر کے ہزاروں مریضوں کے لیے پہلی پیٹ سکین مشین کے لیے جموں کشمیر سے صرف ڈاکٹر کرن سنگھ نے اپنا حصہ ڈالا باقی سبھی غیر ریاستی سیاستدان، صحافی، کرکٹر اور دیگر لوگ تھے، جن کا جموں کشمیر کیساتھ کوئی واسطہ نہیں تھا۔ان کا تعلق کیرالہ، تریپورہ، تامل ناڈو، بنگال، چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ جیسی ریاستیں ہیں، جہاں سے 20 اراکین پارلیمان نیرقوم کو عظیہ کیا۔ حیرت انگیز بات ہے کہ ریاست کے اس وقت کے اپنے اراکین پارلیمنٹ نے ایک روپیہ بھی نہیں دیا۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article