سپلائی لائنوں کی مرمت کے دوران کئی جانیں بھی ضائع ہوئی ،انصاف نہ مل سکا :ملازمین
حسین محتشم
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ میں محکمہ بجلی میں کئی برسوں سے عارضی بنیادوں پر خدمات انجام دینے والے ملازمین اپنی مستقلی کے منتظر ہیں تاہم جموں وکشمیر حکومت کی جانب سے مذکورہ ملازمین کو مستقل کرنے کیلئے ابھی تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے ۔ملازمین نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کئی برسوں سے وہ کم اجرت ملنے کے باوجود سخت اور مشکل حالات کے باوجود اپنی خدمات ایمانداری کیساتھ انجام دے رہے ہیں ۔محکمہ بجلی میں عارضی ملازمت کرنے والے وہ ملازم جو کہ پونچھ میں ورکشاپ پر کام کرتے ہیں اور جلے ہوئے ٹرانسفارمروں کی مرمت کرتے ہیں، نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جہاں انہوں نے تمام عارضی ملازموں کو مستقل کرنے کا مطالبہ کیا۔جموں کشمیر میں محکمہ بجلی میں برسوں سے یومیہ اجرت پر کام کر رہے یہ عارضی ملازمین گزشتہ کئی دہائیوں سے مستقلی کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں تاہم آج تک انہیں مستقل ملازمت نہیں دی جا رہی ہے۔احتجاج کر رہے ملازمین کا کہنا تھا کہ ان ڈیلی ویجرز میں سے کئی افراد بجلی کھمبوں یا ترسیلی لائنز کی مرمت کے دوران کرنٹ لگنے، یا گرنے سے اپنی جان گنوا چکے ہیں جبکہ درجنوں عارضی ملازمین عمر بھر کے لئے معذور بھی ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کئی بار احتجاج کر چکے ہیں ۔اس کے باوجود کسی بھی حکومت نے انہیں مستقل ملازمت فراہم نہیں کی ہے، اگرچہ مختلف سرکاروں نے ان سے وعدے بھی کئے ہیں، لیکن ایک بھی وعدہ آج تک وفا نہ ہوا۔ملازمین کا کہنا تھا کہ ان کو حفاظتی آلات بھی فراہم نہیں کئے جاتے، حفاظتی الات کے بغیر ہی ان سے سال بھر کام لیا جاتا ہے، برفباری ہو یا تیز ہوائیں، آفات سماوی ہو یا ایمرجنسی، محض تین سو روپے کی یومیہ اجرت پر یہ ملازمین اپنی جان گنوا دیتے ہیں یا عمر بھر دوسروں کے سہارے کے محتاج ہو جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں جو نئی سرکار بنی ہے انہیں امید ہے کہ وہ ان عارضی ملازموں کے مشکلات کو سمجھتے ہوئے ان کو مستقل کرے گی اور ان کو حفاظتی آلات سے لیس بھی کیا جائے گا تاکہ بجلی حادثات کے وقت انکی ہلاکت نہ ہو یا یہ وہ معذور نہ ہو جائیں۔