مہاراشٹر میں ووٹوں کی گنتی کی تمام تیاریاں مکمل

7 hours ago 1

ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی کی 288 سیٹوں کے انتخابات اور ناندیڑ لوک سبھا سیٹ پر ضمنی انتخاب کے لیے ووٹوں کی گنتی کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ووٹوں کی گنتی 23 نومبر ہفتہ کی صبح آٹھ بجے شروع ہوگی۔ ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کے مطابق ریاست کے 288 اسمبلی حلقوں کے لئے 288 گنتی مراکز قائم کئے گئے ہیں اور ناندیڑ لوک سبھا حلقہ کے لئے 01 گنتی مرکز قائم کیا گیا ہے۔

اسمبلی انتخابات کی گنتی کے لیے 288 کاؤنٹنگ انسپکٹر مقرر کیے گئے ہیں اور ناندیڑ لوک سبھا حلقہ کے لیے دو کاؤنٹ انسپکٹر مقرر کیے گئے ہیں۔ مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ 20 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ہوئی تھی۔ 65 فیصد سے زائد ووٹ ڈالے گئے ۔

 پوسٹل بیلٹس کی گنتی صبح 8 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد صبح 8.30 بجے سے ای وی ایم ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی۔ پوسٹل بیلٹس کی بڑی تعداد کی وجہ سے 288 پولنگ مراکز پر ان کی گنتی کے لیے 1732 میزیں لگائی گئی ہیں اور ETPBMS سکیننگ (قبل از گنتی) کے لیے تمام امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو گنتی مراکز کے بارے میں تحریری معلومات فراہم کر دی گئی ہیں۔

سیل بند اسٹرانگ روم کو مبصرین اور موجود امیدواروں یا ان کے نمائندوں کی موجودگی میں کھولا جائے گا اور ای وی ایم کو گنتی کے مرکز میں لے جایا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق سیکیورٹی کے تین درجے انتظامات کیے گئے ہیں۔

 گنتی مرکز میں تمام کارروائی C.C. ٹیلی ویژن پر نشر کیا جائے گا۔ اس بار انتخابی عملے میں 466823 پوسٹل بیلٹ تقسیم کیے گئے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گنتی کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے میڈیا کو مسلسل معلومات پیش کی گئی ہیں اور اہم اعدادوشمار اور پیش رفت کو آن لائن اور روایتی میڈیا کے ذریعے پھیلایا گیا ہے۔

مہاراشٹر میں اصل مقابلہ مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کے درمیان ہے۔ مہایوتی میں بی جے پی، شیو سینا اور این سی پی شامل ہیں، جبکہ مہاویکاس اگھاڑی میں کانگریس، این سی پی (شرد پوار) اور شیو سینا (یو بی ٹی) شامل ہیں۔ ریاست میں اس وقت مہایوتی حکومت ہے جس کی قیادت شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے کر رہے ہیں۔ دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار ان کی حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ ہیں۔

علاوہ ازیں جمعرات کی دیر رات کو ریاستی انتخابات کے دفتر نے میڈیا بیان کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ ، مہاراشٹر اسمبلی الیکشن-2024 میں ووٹنگ کا فیصد بڑھ کر 2019 کے اسمبلی انتخابات میں 61.1 فیصد سے بڑھ کر تقریباً 66 فیصد ہو گیا ہے اس میں پوسٹل ووٹوں شامل نہیں ہیں۔

پچھلے 30 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب ریاست میں اتنا بڑا ٹرن آؤٹ دیکھا گیا ہے۔ 1995 میں 71.69 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ حالیہ برسوں میں، ریاست میں کبھی بھی 65 فیصد سے زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ نہیں دیکھا گیا۔ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں 61.39 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

اس کے لیے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ووٹر ٹرن آؤٹ میں اضافے کے لیے متعدد اقدامات کو نافذ کیا تھا، جس کا سختی سے نفاذ ریاست میں 20 نومبر 2024 کو پولنگ کے دن دیکھا گیا۔

کل 9.70 کروڑ سے زائد ووٹروں میں سے 66 فیصد نے 288 اسمبلی حلقوں کے 100436 پولنگ اسٹیشنوں پر اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔ کل 4136 امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article