ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مہا یوتی کو غالب اکثریت ملنے کے باوجود ابھی تک سرکار نہیں بنائی جا سکی کیونکہ چیف منسٹر کو لیکر تینوں پارٹیوں میں رسہ کشی چل رہی تھی لیکن آج وہ تنازع بھی حل ہوگیا کیونکہ ایکناتھ شندے اور اجیت پوار دونوں ہی چیف منسٹر کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔
بی جے پی کے اعلیٰ ذرائع نے تصدیق کی کہ پارٹی نے نہ صرف دیویندر فڑنویس کو اگلا وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا ہے بلکہ یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ جب ان کے پاس اتنا بڑا مینڈیٹ ہے تواہم قلم دان ہوم ،مالیات ،ہائوسنگ بھی اپنے پاس رکھیں گے ۔
مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں حکمراں مہایوتی اتحاد نے شاندار کامیابی درج کی، 288 میں سے 235 سیٹیں جیتیں۔ بی جے پی نے 132 نشستیں حاصل کیں، اس کے بعد شیوسینا (57) اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (41) ہیں۔بی جے پی ذرائع کے مطابق اجیت پوار کی قیادت والی شندے سینا اور این سی پی کو نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ ملے گا۔
مبینہ طور پر شندے کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ یا تو نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ قبول کریں یا مرکزی کابینہ میں شامل ہوں۔منگل کو، شندے نے 14ویں اسمبلی کے اختتام کے موقع پر پچھلی حکومت کے چیف منسٹر کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور گورنر سی پی رادھا کرشنن نے ان سے کہا تھا کہ وہ نئی حکومت کی حلف برداری تک نگراں انتظامیہ کے سربراہ کے طور پر چارج سنبھالیں۔
بی جے پی کے حق میں بھاری مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہوئے، این سی پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا، "اجیت پوار جانتے ہیں کہ مینڈیٹ بی جے پی کے وزیر اعلی کے لیے ہے۔ تاہم، این سی پی اجیت پوار کے لیے مالیاتیقلمدان یا اس کے مساوی کسی چیز کی امید کر رہی ہے۔
دریں اثناء ایکناتھ شندے نے تھانے میں پریس کانفرنس لیکر اعلان کر دیا کہ وہ مہاراشٹر میں سرکار بنانے میں رکائوٹ نہیں بنیں گے بی جے پی اعلیٰ کمان جو فیصلہ کرے گی ہمیں منظور ہے یعنی شندے نے بھی خود سپردگی کر دی انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کئے ہیں اور انکی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ اس طرح دیوندر فڈنویس کا وزیر اعلیٰٰ بننے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
بی جے پی ذرائع نے یہ بھی کہا کہ وہ یقینی طور پر اپنے اتحادی شراکت داروں کو ایک خاص حد تک جگہ دے گی۔”کابینہ کی تشکیل کے پہلے مرحلے میں وزیراعلیٰ، دو نائبین اور 17 سے 20 وزراء حلف اٹھائیں گے، مکمل کابینہ ایک ماہ کے اندر اندر تشکیل دی جائے گی۔