عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//وقف (ترمیمی)بل 2024 کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی(جے پی سی)کی مدت کار بڑھانے سے متعلق قرارداد پیش کی گئی اور پھر ہنگامہ کے درمیان اسے منظوری بھی مل گئی۔سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتہ کے آخری دن یعنی جمعہ 29نومبرکو جے پی سی کے ذریعہ وقف بل پر اپنی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنی تھی۔ یہ اس اجلاس کے ایجنڈے میں بھی شامل تھا، لیکن جے پی سی میں شامل اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ کمیٹی کی مدت کار میں اضافہ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ کمیٹی کی قیادت کر رہے بی جے پی رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال نے گزشتہ دنوں دعویٰ کیا تھا کہ رپورٹ تیار ہے لیکن جے پی سی کے کئی اراکین کے ذریعہ کمیٹی کی مدت کار میں اضافہ کا مطالبہ دیکھ کر انھوں نے بھی اس پر اتفاق ظاہر کیا۔جمعرات کو پارلیمنٹ کی کارروائی وقفہ سوالات کے ساتھ شروع ہوئی، لیکن اڈانی رشوت معاملہ اور سنبھل تشدد پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ اس ہنگامہ کو دیکھ کر لوک سبھا اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔ 12 بجے کے بعد ایوان کی کارروائی جب دوبارہ شروع ہوئی تو وقف بل پر تشکیل جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے مزید وقت کا مطالبہ کرتے ہوئے متعلقہ قرارداد لوک سبھا میں پیش کی۔ اس قرارداد کو منظوری بھی مل گئی اور اس طرح جے پی سی اب رواں سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتہ کے آخری دن 29نومبرکی جگہ بجٹ اجلاس 2025 کے آخری دن اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے گی۔