صوفیہ یاسمین
ہمارے بزرگ اور والدین گھر کا سب کام اپنے ہاتھوں سے کر تے تھے، اس طرح کام بھی ہو تا تھا اور ورزش بھی ہو جا تی تھی ۔ اس وقت کوئی جیم، یوگا ، ایکسر سائز سننے میں نہیں آتا تھا ۔ اس وقت ہم گھر کا سارا کام مشین کے ذریعہ کر تے تھے ، مثلا ً مسالہ پیسنا ، کپڑا دُھلنا ، گیس پر کھا نا بنانا وغیرہ جب چاہا مشین کے ذریعہ کام کیا اور جب چاہا مشین بند کرکے آرام کر لیا ۔مگر حقیقت میں ہم پریشان ہیں کیو ں؟ کیونکہ ہمیں فرصت نہیں ملتی ، دینی کام کے لئے ،دین کی خدمت کے لئے ، دینی مجالس میں جا نے کے لئے اور دین کے راستے میں نکلنے کے لئے ۔ یہ تمام کام کی باری جب آتی ہے تو اس کے لئے ہمارے پاس فرصت نہیں رہتی ۔ گھر میں بڑی مشکل سے تھوڑی بہت عبادت وہ بھی رسماً ہو جا تی ہے جسے ہم کافی سمجھتے ہیں جو کہ بہت افسوس کی با ت ہے ۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرما تا ہے کہ ، ’’اے ابن آدم ! تو خود کو میری عبادت کے لئے فارغ کر لے ، میں تیرے سینے کو غنی اور بے نیازی سے بھر دونگا ، تیری محتاجی کو ختم کر دونگا ، اور تو نے ایسا نہ کیا تو میں تیرے ہاتھ کو مصروفیت سے بھر دونگا ۔‘‘ شاید ہمیں نہیں معلوم کے کل تک ہم سل پر ہلدی اور دیگر مسالہ پیستے تھے تو سالن وغیرہ میں لذت آتی تھی ۔ لگے ہاتھ ، ہاتھ کی ورزش بھی ہو جا تی تھی ۔ بیٹھ کر کھانا بنانے سے اُٹھنا ، بیٹھنا ہو تا تھا تو گھٹنے کی ورزش ہو جا تی ہے مگر آج ہم اس طرح کی ورزش کو بھول گئے ہیں اور سب کام مشین کے ذریعہ کر تے ہیں ، ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہتے ہیں اور ہر کام مشین کے ذریعہ ہو جا تا ہے ۔ آج بدن کو حرکت نہ دینے کی وجہ سے سینکڑوں بیماریاں ہمارے اندر آ گئی ہیں اور ڈاکٹر ہماری اس بھول اور غفلت کو بلڈ پریشر، شوگر اور نہ جا نے کن کن بیماریوں کا نام دے دیتے ہیں ۔ لہٰذا ہمیں اپنے بدن کی ورزش گھر یلو کام کر کے جا ری رکھنے کی ضرورت ہے ۔
[email protected]