جموں// جموں و کشمیر پولیس نے اتوار کے روز کہا کہ مقامی مالکان جائیداد کے خلاف پانچ مقدمات درج کیے ہیں، جنہوں نے روہنگیا مہاجرین کو اپنی جائیدادیں کرائے پر فراہم کیں، جو “دستاویزی نہیں ہیں اور ممکنہ سیکورٹی خطرہ ہیں”۔
پولیس نے اس کاروائی کو روہنگیا مہاجرین کی غیر قانونی آمد کو روکنے اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک “اہم قدم” قرار دیا ہے۔
پولیس کے بیان میں کہا گیا کہ “جموں پولیس نے کئی واقعات کی نشاندہی کی ہے اور ایسے مالکان کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں، جنہوں نے جان بوجھ کر یا غیر ارادی طور پر روہنگیا مہاجرین کو اپنی جائیدادیں کرائے پر دیں، جو دستاویزی نہیں ہیں اور ممکنہ سیکورٹی خطرہ ہیں”۔
ضلع کمشنر جموں نے ایک حکم جاری کیا ہے جس کے تحت ضلع کے تمام مالکان جائیداد کے لیے کرائے داروں کی پولیس تصدیق لازمی قرار دی گئی ہے۔ یہ ہدایت اس خدشے کے پیش نظر دی گئی ہے کہ سماج دشمن عناصر اور غیر مجاز افراد کرائے کی جائیدادوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
پولیس کے مطابق، اس معاملے میں جامع تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور دو مقدمات نوآباد پولیس سٹیشن میں درج کیے گئے ہیں، جن میں جموں کے فرحان علی اور سرینگر کے اعظم ملک شامل ہیں۔
اسی طرح تین مزید مقدمات، تمام دفعہ 223 بی این ایس (سرکاری حکام کے احکام کی خلاف ورزی) کے تحت، باہو فورٹ پولیس سٹیشن میں درج کیے گئے ہیں۔ یہ مقدمات جموں کے بٹھنڈی علاقے کے رہائشی عاصمہ لطیف، محمد شکیل اور ذاکر حسین کے خلاف درج کیے گئے ہیں۔
پولیس نے کہا کہ وہ عوام کے مفادات کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے اور تمام مالکان جائیداد پر زور دیا کہ وہ کرائے پر دینے سے پہلے کرائے داروں کی مکمل پولیس تصدیق کو یقینی بنائیں۔
جموں میں روہنگیا مہاجرین کو پناہ دینے پر پانچ مقدمات درج
*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times
(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.
Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)
Watch Live | Source Article