September 21, 2024September 21, 2024
عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اتوار کو کہا کہ کانگریس کی پہلی ترجیح جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ریاست کبھی بھی مرکزی خطے میں تبدیل نہیں ہوئی۔ ہم پوچھ رہے ہیں، آپ نے جموں و کشمیر کو ریاستی حیثیت کیوں نہیں دی، آپ کے پاس تمام اختیارات ہیں، پھر یہ کیوں ہو رہا ہے؟”
کھڑگے نے صحافیوں کو بتایا کہ کانگریس پارٹی نے سات ضمانتیں فراہم کی ہیں۔ ان میں پہلی یہ ہے کہ ریاست کی حیثیت بحال کی جائے۔ دوسری ضمانت صحت انشورنس سکیم ہے، جو ہر خاندان کو 25 لاکھ روپے کی کوریج فراہم کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا، “عورتوں کی سربراہی والے خاندانوں کو ماہانہ 3000 روپے کی امداد فراہم کی جائے گی۔ عورتوں کو بغیر سود کے 5 لاکھ روپے کا قرض دیا جائے گا۔ او بی سی کو آئین کے تحت ان کے حقوق ملیں گے۔ ہم ایک لاکھ ملازمتوں کا اعلان کریں گے جب ہم اقتدار میں آئیں گے”۔
کھڑگے نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ انہوں نے یونین ٹریٹری کے لیے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا، “بی جے پی نے 5 لاکھ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ پانچ سال سے یہاں ہیں اور کچھ نہیں کیا”۔
ایک سوال کے جواب میں کھڑگے نے کہا، “نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ کی بی جے پی سے ملاقات کی بات ماضی کی ہے، اب ہم اتحاد میں ہیں”۔
اس دوران، جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 61.13 فیصد ووٹروں کی شرکت ریکارڈ کی گئی۔ انتخابات 24 حلقوں میں ہوئے، جن میں 16 حلقے کشمیر کے اور 8 حلقے جموں کے ہیں۔
انتخابات کے دوران سب سے زیادہ ووٹنگ کشٹواڑ میں 80.14 فیصد ہوئی جبکہ دیگر علاقوں میں بھی اچھی ووٹنگ ہوئی۔ جموں و کشمیر میں یہ پہلے انتخابات ہیں جو آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ہو رہے ہیں۔ مزید دو مراحل کی ووٹنگ 25 ستمبر اور 1 اکتوبر کو ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو کی جائے گی۔