حیدرآباد: حیدرآباد کا رئیل اسٹیٹ شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور گھروں کی فروخت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سال کے تیسری سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں شہر میں 12,700 مکانات فروخت ہوئے ہیں اور مزید 13,900 یونٹس فروخت کے لیے تیار ہیں۔
تاہم، دوسرے سہ ماہی کے مقابلے میں گھروں کی فروخت میں 16 فیصد کمی آئی ہے، جبکہ نئی یونٹس کی فروخت میں ایک فیصد کا اضافہ ہوا ہے، یہ بات انارک کی تحقیق سے سامنے آئی ہے۔
حیدرآباد کے مغربی علاقہ میں گھروں کی فروخت میں تیزی آئی ہے، اس سہ ماہی میں مجموعی گھریلو فروخت کا 53 فیصد مغربی زون میں ہوئی۔ اس کے بعد شمالی زون میں 28 فیصد، جنوبی زون میں 13 فیصد اور مشرقی زون میں 4 فیصد فروخت ہوئی۔ مرکزی حیدرآباد میں گھروں کی فروخت کا تناسب ایک فیصد رہا۔
کرایوں میں اضافہ
حیدرآباد میں اپارٹمنٹس کا اوسط کرایہ فی مربع فٹ 7,150 روپے تک پہنچ گیا ہے، اور اس سہ ماہی کے دوران شہر میں لاکھوں مکانات کی انوینٹری موجود تھی۔ شہر کی انوینٹری پہلی بار ایک لاکھ یونٹس سے تجاوز کر گئی، جس میں مغربی حیدرآباد کا حصہ سب سے زیادہ ہے۔
گزشتہ تین مہینوں میں گھروں کے کرایے 1 سے 4 فیصد اور اپارٹمنٹس میں فی مربع فٹ قیمتوں میں 3 سے 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ایل بی نگر میں فی مربع فٹ قیمت 6,800 روپے، میا پوری میں 6,700 روپے، گچی باولی میں 8,900 روپے اور کنڈاپور میں 8,600 روپے رہی۔ دو بیڈ روم اور تین بیڈ روم گھروں کے کرایے ماہانہ 14,000 سے 42,000 روپے تک ہیں۔
رنگ روڈ کے پار رئیل اسٹیٹ کاروبار
حیدرآباد کا رئیل اسٹیٹ شعبہ ملکی سطح پر ایک اہم مقام بنا چکا ہے۔ اب شہر کا رئیل اسٹیٹ آؤٹر رنگ روڈ کے پار تک پھیل چکا ہے۔ خاص طور پر مکانات کی زمینیں اور انڈیپنڈنٹ ہاؤسز آؤٹر رنگ روڈ کے پار زیادہ مل رہے ہیں، اور یہاں ویلاز بھی تعمیر ہو رہے ہیں۔ پچھلے دس برسوں میں حیدرآباد کا رئیل اسٹیٹ شعبہ بہت وسیع ہوا ہے۔
آؤٹر رنگ روڈ کے پار شہر کی حدود بڑھ گئیں ہیں، اور وِجے واڑہ، ممبئی، ناگپور، اور سریشیلَم ہائی ویز کے قریب آؤٹر ایگزٹ سے رئیل اسٹیٹ پراجیکٹس میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس علاقے میں قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور اس وقت یہاں درمیانے طبقے کے لیے قابل استطاعت قیمتوں پر اپارٹمنٹس اور انڈیپنڈنٹ ہاؤسز دستیاب ہیں جو خاص طور پر چھوٹے کاروباری افراد اور ملازمین کے لیے خریدنے کے لیے مناسب ہیں۔