Last updated نومبر 19, 2024
ریاض: سعودی عرب میں ایک حالیہ پرفارمنس نے آن لائن شدید ردعمل کو جنم دیا ہے، قبل ازیں بھی ایک اسٹیج کو کعبہ کے مشابہ بنایا گیا تھا۔ اسلام کے مقدس ترین مقام کی اس طرح نمائندگی پر لوگوں نے شدید غصہ کا اظہار کیا اور اس اقدام کو بے حرمتی قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیا یہ عمل ویژن 2030 کے تحت ہونے والی اصلاحات کا حصہ ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرترکش سنچری نامی صفحہ نے تنقید کرتے ہوئے کہا، "سعودی اشرافیہ کی بے راہ روی اور اسلام پر حملہ ایک نئی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ نیم برہنہ گلوکاروں کی تصاویر ایک کعبہ نما اسٹیج پر دکھائی گئیں۔ کیا اسے اصلاحات کہا جا رہا ہے؟”
During the opening of the Riyadh Season for amusement successful Saudi Arabia connected October 28, 2023, a miniature exemplary of the Kaaba was displayed, and footage of singers and dancers was projected from it. pic.twitter.com/OwWFGCvvcA
— Warfare Analysis (@warfareanalysis) November 15, 2024
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرترکش سنچری نامی صفحہ نے تنقید کرتے ہوئے کہا، "سعودی اشرافیہ کی بے راہ روی اور اسلام پر حملہ ایک نئی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ نیم برہنہ گلوکاروں کی تصاویر ایک کعبہ نما اسٹیج پر دکھائی گئیں۔ کیا اسے اصلاحات کہا جا رہا ہے؟”
https://x.com/ShamaJunejo/status/1857531647819731367
دیگر صارفین نے بھی اس عمل کو "شرمناک” اور "ناقابل قبول” قرار دیا۔ ایک تبصرے میں کہا گیا، *”شرم کرو عربوں! تم نے اب تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ ریاض سیزن کی افتتاحی تقریب میں محض تفریح کیلئے ایک مقدس کعبہ نما اسٹیج تیار کیا گیا اور اس پر خواتین نے رقص کیا۔ یہ ناقابل قبول ہے۔”