November 18, 2024
عظمیٰ نیوز سروس
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے خطے میں ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سینئر سول، پولیس حکام اور جموں ڈویژن کے ڈی سیز، ایس ایس پیز کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں چیف سکریٹری اتل ڈلو ،ڈی جی پی نلین پربھات،پرنسپل سکریٹری ہوم چندرکر بھارتی، اے ڈی جی پی (لا اینڈ آرڈر) وجے کمار،اے ڈی جی پی جموں آنند جین، اے ڈی جی پی( سی آئی ڈی) نتیش کمار،ایل جی کے پرنسپل سکریٹری مندیپ بھنڈاری، ڈویژنل کمشنرجموںرمیش کمار،جموں ڈویژن کے تمام اضلاع کے ڈی آئی جیز، ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز نے شرکت کی۔میٹنگ کے دوران پولیس سربراہ نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو پاور پوائنٹ پرزینٹیشن کے ذریعے جموں وکشمیر کی سیکورٹی صورتحال کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔پولیس چیف نے ایل جی سے کہا کہ حالیہ ملی ٹینٹ حملوں کے بعد مرکزی زیر انتظام علاقے کی سیکورٹی صورتحال کا از سر نو جائزہ لیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ سرگرم ملی ٹینٹوں اور ان کے معاونین کے خلاف بڑ ے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر کے سبھی اضلاع میں سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ میٹنگ کے دوران لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ زیادہ تر ہم آہنگی اور پورے حکومتی نقطہ نظر کے ساتھ، ہماری توجہ ملی ٹینسی کے مکمل خاتمے اور ان کی حمایت کرنے والے پورے ماحولیاتی نظام پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ ملی ٹینٹوں کا صفایا ہونے تک وہ آرام سے نہ بیٹھیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے افسران کو بتایا”ملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام کی مدد اور حوصلہ افزائی کرنے والوں کے خلاف مثالی کارروائی کی جانی چاہیے،جموں کشمیر سے ملی ٹینسی کا صفایا کرنا نہ صرف امن قائم کرنے کے لیے سیکورٹی کیلئے اہم بلکہ جموں و کشمیر کی ترقی اور اس کے روشن مستقبل میں بھی آپ کی سب سے بڑی شراکت ہوگی‘‘۔ منوج سنہا نے پولیس اور فوج کے آفیسران کو ہدایت دی کہ سرگرم ملی ٹینٹوں اور حالیہ حملوں میں ملوث ملی ٹینٹوں کو جلدازجلد انجا م تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں کسی کو بھی پر امن حالات کو درہم برہم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ سماج دشمن اور ملک دشمن عناصر کے خلاف مزید سخت اقدامات اٹھانا اب ناگزیر بن گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے پروجیکٹوں کے نفاذ کی مسلسل نگرانی کی ضرورت پر بھی زور دیا اور بنیادی ڈھانچے کی تیز رفتار ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ پبلک آٹ ریچ پروگراموں کی توسیع اور تمام سرکاری سکیموں کو 100 فیصد مکمل کرنے کے لیے جامع اقدامات کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ استفادہ کنندگان پر مبنی سکیموں کی سیچوریشن کی نگرانی ہماری ترجیح ہونی چاہئے اس کے علاوہ ہمہ گیر زراعت کی ترقی کے پروگرام کے نفاذ اور ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ جیسی کاروباری اسکیموں کو فروغ دینا جس سے آبادی کے ایک بڑے حصے کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔