پہاڑی علاقوں کی خستہ حال سڑکیں حادثوں کابڑا سبب

2 hours ago 1

October 9, 2024

ریحانہ بانو، ڈوڈہ

پہاڑی علاقے قدرتی حسن اور دلکش مناظر کے لئے مشہور ہیں، لیکن ان علاقوں کی خستہ حال سڑکیں لوگوں کے لئے ایک بڑا خطرہ بن چکی ہیں۔ جہاں یہ سڑکیں دیہی عوام کی آمدورفت کے لئے انتہائی اہم ہوتی ہیں، وہیں ان کی بگڑتی ہوئی حالت، انسانی جانوں کے لئے نقصان کا باعث بن جاتی ہے۔ پہاڑی علاقوں میں موجود سڑکوں کی خستہ حالت کی بنیادی وجہ محکمہ کی عدم توجہی ہے۔ اکثر سڑکیں تنگ، کچی اور پُرانی ہوتی ہیں، جن پر سال بھر کی بارشوں اور برفباری کا براہ راست اثر ہوتا ہے۔ ان علاقوں میں مرمت اور ترقیاتی کاموں کی کمی انہیں مزید خستہ حال بنا دیتی ہے۔ جبکہ انتظامیہ پہاڑی علاقوں کی سڑکوںان سڑکوں کو نظر انداز کرتی ہے۔سڑکوں پر پیدا ہونے والے گڑھے، ٹوٹ پھوٹ اور پانی کی نکاسی کا فقدان، موٹرگاڑیاں چلانے والوں کے لئے حادثات کا باعث بنتے ہیں۔ خستہ حال سڑکوں کا اثر صرف انسانوں کی جانوں تک محدود نہیں بلکہ معیشت پر بھی پڑتا ہے۔ ان علاقوں میں سیاحت ایک بڑا ذریعہ معاش ہے، لیکن ناقص سڑکوں کی وجہ سے یہاں سیاح بھی کم آتے ہیں، جس سے مقامی لوگوں کا روزگار متاثرہوتا ہے اور انہیں معاشی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ حال ہی میں دائر کی گئی آر ٹی آئی کے جواب میں جموں و کشمیر ٹریفک ہیڈکوارٹر کے ذریعہ سڑک حادثات سے متعلق جو ڈیٹا شیئر کیا گیا ہے وہ بہت خوفناک ہے۔ آر ٹی آئی کے جواب میں جموں و کشمیر ٹریفک ہیڈ کوارٹر نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 28,896 سڑک حادثات ہوئے ہیں، جن میں 4,251 لوگوں کی جانیں ضائع ہوگئیں جبکہ 37,725 زخمی ہوئےہیں۔ سب سے زیادہ سڑک حادثات خطہ جموں میں ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ 2023 میں جموں ڈویژن میں 3,943 سڑک حادثات ریکارڈ کئےگئے، جس کے نتیجے میں 598 افراد ہلاک اور 5,486 زخمی ہوئے، جبکہ اسی سال کشمیر ڈویژن میں 2,355 سڑک حادثات ریکارڈ کئے گئے، جس کے نتیجے میں 295 افراد ہلاک اور 2,983 زخمی ہوئے تھے۔ان حادثات میں جہاں ڈرائیوروں کی لاپرواہی مانی جا سکتی ہے وہیں سڑکوں کی خراب حالت بھی ذمہ دار ہے۔ اگر جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں کی بات کریں تو اکثر و بیشتر سڑکیں اتنی زیادہ خستہ حال ہوتی ہیں جو حادثات کا باعث بن جاتی ہیں۔ ان سڑکوں کی تعمیر و مرمت میں غیر معیاری مواد استعمال کیا جاتا ہے۔ جس کا کوئی پُرسان حال نہیں کیا جاتاہےاور انتظامیہ صورت حال دیکھ کر بھی خاموش تماشائی بنی رہتی ہے۔ اس سلسلے میں جب پہاڑی علاقہ بانجوا سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن شفقت شاہین شیخ سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں کی اکثر و بیشتر سڑکیں خستہ حال ہیں۔اس کی سب سے بڑی وجہ محکمہ اور انتظامیہ کی بے حسی اور لاپرواہی ہے جس کا ناجائز فائدہ بے ضمیر ٹھیکہ دار اٹھاتے ہیں۔چنانچہ شہروں میں بنائی جانے والی سڑکوں پر انتظامیہ کی نظر ہر وقت رہتی ہے لیکن جب پہاڑی علاقوں میں سڑکیں تعمیر کی جاتی ہیںبنائی جاتی ہیں تو ان پر انتظامیہ کی نظر بہت کم رہتی ہے جس کی وجہ سے ٹھیکے دار ان غیر معیاری مواد استعمال کرتے رہتے ہیں۔حالانکہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ان علاقوں کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے دوران زیادہ خیال رکھا جاتا لیکن ہوتا اس کے بالکل برعکس ہے۔جب تک ان علاقوں میں بہتر طریقے پر سڑکوں کی تعمیر و مرمت نہیں کی جاتی تب تک حادثات کو روکنا نا ممکن ہے۔ کینچا سے تعلق رکھنے والے سابقہ سر پنچ جعفر حسین ملک کا کہنا ہے کہ ہمارے یہاں سڑکوں کی حالت اس لیے خستہ ہوتی ہیں کیونکہ یہاں کی زمین بہت زیادہ کچی ہے، جس کی وجہ سے زمین پھسل کر سڑک پر ا ٓجاتی ہے اور پسیاں بن جاتی ہیں۔ جو کہ حادثے کا موجب بن جاتی ہیں۔ اس سلسلے میں کئی مرتبہ ضلع ترقیاتی کمیشنر سے بات بھی کی گئی کہ ان سڑکوں پر مضبوط دیواروں کی تعمیر کی جائیںتاکہ زمین پسی بن کر سڑک پر نہ اُتر آئے اور سڑک کو خستہ حال نہ کر پائے۔پہاڑی علاقوں میں اکثر و بیشتر بارش کے دوران سڑک حادثہ میں اضافہ ہوتا رہتاہے۔کیونکہ جب تیز بارشوں کے باعث پہاڑ کی مٹی اچانک اور پانی گرکر سڑک پر آ جاتی ہے تو خراب میٹیریل سے تیار شدہ فوراً بہہ جاتی ہے۔اس سلسلے میں ایس ڈی ایم ٹھاٹری محمد اشرف بچھو نے بتایا کہ میں نے کئی مرتبہ پہاڑی علاقوں کا دورہ کیا اور مجھے یہ چیز بالکل ذہن میں ہے کہ یہاں کی سڑکوں کی حالت بہتر نہیں ہے۔جس کی وجہ سے لوگوں کو کئی طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن ہمارے پاس اتنے زیادہ فنڈز نہیں آتے ہیں کہ ہم اس سے سڑک کی حالت کوبہتر بنائیں۔اس سلسلے میں ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ ہروندر سنگھ کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے کہ خراب سڑکوں کی حالت کو بہتر کی جائے۔ اس کے لئے وقت وقت پر اس کی مرمت کرائی جاتی ہے۔ لیکن کچھ سڑکوں کے کناروں پر رہنے والے باشندے گھر وںکا پانی سڑ ک پر بہا دیتے ہیں۔جس سے سڑک پر پانی جمع ہونے لگتا ہے جس سے سڑکیں خراب ہوجاتی ہیں۔ اس لئے جہاں انتظامیہ اپنی ذمہ داری ادا کرتا ہے تو وہیں مقامی باشندوں کو بھی چاہئے کہ وہ اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سڑکوں کی حالت کو بہتر بنائے رکھنے میں ہماری مدد کریں۔بقول اُن کے ہم نے ان علاقوں کی بہت ساری سڑکوں کی مرمت کے لئے محکمہ کوپروپوزل بھیج دئیے ہیں۔ منظوری ملتے ہی ان پر فوری کام شروع کیا جائے گا۔ سڑکوں کی مرمت اور دیکھ بھال کے لئے حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کا تعاون بھی ضروری ہے۔حکومت کو پہاڑی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر زیادہ توجہ دینی چاہیے اور خاص کر سڑکوں کی مرمت کو اولین ترجیح دینی چاہیے، تاکہ پہاڑی علاقوں میں حادثات کی تعداد کو کم کیا جا سکے۔(چرخہ فیچرس)

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article