آرام گھر تا زوپارک فلائی اوور عنقریب افتتاح کیلئے تیار

16 hours ago 1
آرام گھر تا زوپارک فلائی اوور عنقریب افتتاح کیلئے تیار معائنہ کے دوران جی ایچ ایم سی کمشنر نے حکام کو یہ ہدایت دی کہ فلائی اوور کے مرکزی کام 30 نومبر تک مکمل کر لیے جائیں۔

حیدرآباد: گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے کمشنر، ایلمبرتی نے متعلقہ حکام کو آرام گھر سے نہروزولوجیکل پارک تک فلائی اوور کی تعمیر میں تیزی لانے کی ہدایت دی ہے۔

معائنہ کے دوران جی ایچ ایم سی کمشنر نے حکام کو یہ ہدایت دی کہ فلائی اوور کے مرکزی کام 30 نومبر تک مکمل کر لیے جائیں۔ پل منصوبہ کے چیف انجینئر، سی ای دیوانند نے فلائی اوور کے نیچے سروس روڈز کی تعمیر میں درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔

چیف انجینئر نے کہا کہ سروس روڈز کی تعمیر کیلئے کل 17 جائیدادیں حاصل کی جانی ہیں، جن میں سے 5 نجی جائیدادوں کو فوراً حاصل کرنا ضروری ہے تاکہ سروس روڈ کا کام شروع کیا جا سکے۔

زونی ٹاؤن پلاننگ حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس مسئلہ کے حل  کیلئے فوری طور پر تجویزات بھیجیں اور معاوضہ کی ادائیگی کے لیے اقدامات کریں۔

جی ایچ ایم سی کے کمشنر نے زوپارک فلائی اوور کی تکمیل کیلئے درکار فنڈز فراہم کرنے کا وعدہ کیا اور جی ایچ ایم سی کے زونل کمشنر وینکنا کو یہ واضح ہدایت دی کہ متعلقہ کاغذی کارروائی دو دن میں مکمل کی جائے۔

جی ایچ ایم سی کمشنر کے ساتھ حیدرآباد میٹروپولیٹن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایچ ایم ڈی اے) کے کمشنر، سرفراز احمد، حیدرآباد میٹروپولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیورج بورڈ (ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس بی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ڈی مینک متھل اور دیگر اعلیٰ حکام نے آرام گھر سے زورپارک تک فلائی اوور کی تعمیراتی سائٹ کا معائنہ کیا۔

آرام گھر سے نہروزولوجیکل پارک تک یہ فلائی اوور ایک دو طرفہ چھ لین فلائی اوور ہوگا جس کی لمبائی 4.04 کلومیٹر ہے۔ اس کے مکمل ہونے کے بعد یہ حیدرآباد کا دوسرا سب سے طویل فلائی اوور بن جائے گا اور آرام گھر، شاستری پورم، کالاپتھر، دارالعلوم، شیو رامپلی اور حسن نگر جیسے پانچ اہم چوراہوں پر ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے میں مدد دے گا۔

اس مصروف راستے پر رکاوٹوں کو کم کرنا آرام گھر سے نہروزولوجیکل پارک کے درمیان ٹریفک کے بہاؤ کوبہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

ہمیں فالو کریں

Google News

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article