حیدرآباد: حائیڈرا کمشنر رنگناتھ نے کہا کہ تالابوں کے مکمل تفصیلات اکٹھا کرکے قبضوں سے بچانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے اور مکمل جائزہ لے کر سروے رپورٹ کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ حائیڈرا دفتر میں تالابوں پر قبضوں سے متعلق شکایات کے پیش نظر، کمشنر رنگناتھ نے اپنے عملے اور مقامی حکام کے ساتھ گریٹر حدود میں سات تالابوں کا معائنہ کیا۔
نظام پیٹ میں موجود "نظام تالاب” (ترک تالاب)، مادھا پور کا "میڈی کنٹہ تالاب”، عیدالکنٹہ، نار سنگھ میں "نک نام پور تالاب”، تللاپور کا "ونم تالاب”، چلی کنٹہ اور مِلا تالاب ان کے معائنہ کا حصہ تھے۔
میڑچل ضلع کے نظام پیٹ میونسپلٹی حدود میں ترک تالاب میں قبضوں اور گندے پانی کے شامل ہونے کی شکایت پر کمشنر نے موقع پر جاکر جائزہ لیا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ گیٹڈ کمیونٹیز سے آ رہا گندا پانی تالابوں کو آلودہ کر رہا ہے۔ شیرلنگم پلی منڈل میں عیدالکنٹہ تالاب کا بھی کمشنر نے متعلقہ حکام کے ساتھ معائنہ کیا۔
تللاپور کے ونم تالاب، چلی کنٹہ، اور ملا تالاب کا جائزہ لیتے ہوئے مقامی افراد نے کمشنر کو صورتحال سے آگاہ کیا۔ سابقہ حکام کی جانب سے NOC دیے جانے پر بھی سوال اٹھایا گیا اور بتایا گیا کہ چلی کنٹہ کے قریب غیر قانونی تعمیرات سے سیلاب کے خطرے کا سامنا ہو سکتا ہے۔
مانی کونڈہ میونسپلٹی حدود کے نک نام پور گاؤں کے چھوٹے اور بڑے تالابوں کا معائنہ کرتے ہوئے، کمشنر نے تالابوں کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ مقامی شہری کونسل اور دیگر تنظیموں کی شکایات پر ہائیڈرا کمشنر نے موقع پر موجود محکمہ آبپاشی اور ریونیو حکام سے تفصیلات طلب کیں۔
بڑے تالاب کے قریب غیر قانونی تعمیرات کی شکایت پر حکام نے کمشنر کو بتایا کہ "لیک ویو ولاز” کے نام پر جاری تعمیرات میں کئی ولاز FTL حدود میں ہیں، جن میں پانچ تعمیرات کو منہدم کیا گیا تھا لیکن دوبارہ تعمیر کی جا رہی ہیں۔ چھوٹے تالاب کی FTL اور بفر زون کی حدود میں فینسنگ کے کام کا بھی معائنہ کیا۔
کمشنر رنگناتھ نے کہا کہ تالابوں کی حفاظت کے لیے فینسنگ کا عمل تیز کیا جائے گا اور غیر قانونی تعمیرات کو روکا جائے گا۔ محکمہ آبپاشی کے حکام کو تالابوں کی حدود پر واضح رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تالابوں کے تحفظ کی ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوتی ہے، اور وہ خود ان علاقوں کا دوبارہ معائنہ کریں گے۔