عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں وکشمیرمیں خواہشمند عازمین حج کی تعداد میں مزید کمی آگئی ہے۔معاشی بد حالی، زبردست مہنگائی اور سفری اخراجات میں بے تحاشا اضافے کی وجہ سے حالیہ کچھ برسوں میں سفر محمود پر جانے والے عازمین کی تعداد بدستور کم ہورہی ہے۔تازہ جانکاری کے مطابق700 سے زائد عازمین ،جنہوں نے حج کے لیے درخواست دی تھی، آخری وقت پر اپنی نشست سرنڈر کی۔اب یہ تعداد صرف3602 رہ گئی ہے۔امسال جموں وکشمیر کے لیے موصول ہونے والی4313 درخواستوں میں سے 711 عازمین پہلی قسط ادا کرنے سے قاصر رہے۔ جموں و کشمیر میں اس سال حج کی درخواستوں کے لیے ایک بار پھر کم ردعمل دیکھنے میں آیا، جس سے حکام کے پاس درخواستیں وصول کرنے کی تاریخوں میں بار بار توسیع کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہا۔جموں و کشمیر سے 2017 میں 35000 سے زیادہ حج درخواستیں جمع ہونے کے ساتھ، یہ تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے، موجودہ سال میں صرف 4313درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے700 سے زیادہ درخواست دہندگان فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے آگے نہیں بڑھ سکے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال2024 میں 8147 حج درخواست فارم موصول ہوئے جب کہ8200 کے مختص کوٹے کے مقابلے میں رواں سال 8000 کے عارضی کوٹہ کے ساتھ صرف3602 نے حج کے لیے انتخاب کیا۔سرینگر سے حج کرنے والے کسی بھی عازمین کو تقریباً 4.2 لاکھ روپے ادا کرنے پڑتے ہیں، جب کہ دہلی سے یہ صرف 3.6 لاکھ روپے ہے۔ سرینگر سے ہوائی جہاز کا کرایہ 1.7 لاکھ روپے ہے، جبکہ دہلی کے لیے 1.1 لاکھ روپے ہے۔