ناگپور: سینئر کانگریس قائد رندیپ سنگھ سرجے والا نے ہفتہ کے دن کہا کہ بی جے پی نے پارلیمنٹ کو ”یرغمال“ بنالیا تھا اور وہ ایوان میں بحث ہونے نہیں دے رہی تھی لیکن راہول گاندھی نے نریندر مودی حکومت کو تمام جماعتوں کی بات سننے پر مجبور کردیا۔
کانگریس جنرل سکریٹری اور کرناٹک میں پارٹی انچارج سرجے والا‘ مرکزی وزیر کرن رجیجو کے اس بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر اپنا ردعمل ظاہر کررہے تھے کہ راہول گاندھی جب سے آئے ہیں لوک سبھا میں بحث کا معیار گرگیا ہے۔
سرجے والا نے کہا کہ بی جے پی نے پارلیمنٹ کو یرغمال بنارکھا تھا تاہم راہول گاندھی کے قائد اپوزیشن لوک سبھا بننے کے بعد حکومت بحث کرانے اور ہر پارٹی کی بات سننے پر مجبور ہوگئی۔ اس سے کرن رجیجو کے پیٹ میں مروڑ ہوئی ہوگی۔ ناگپور میں میڈیا سے بات چیت میں سرجے والا نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹرا میں سویابین کسان بڑی تکلیف میں ہیں۔
اس سیزن میں ان کا 24 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔ مہاوکاس اگھاڑی(ایم وی اے) اپنی حکومت بننے کے بعد 7 ہزار روپے فی کنٹل سویابین کی خریداری کرے گی۔ سویابین کی کاشت میں مہاراشٹرا سب سے آگے ہے۔ مودی حکومت نے سویابین کے لئے 4892 روپے ایم ایس پی دینے کا اعلان کیا لیکن کسانوں کو صرف 3000 تا 3500 روپے مل رہے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہوا کہ کسانوں کو فی کنٹل 1892 روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ مرکز اور ایکناتھ شنڈے کی مہایوتی حکومت‘ کسانوں کے اس نقصان کے لئے ذمہ دار ہیں۔ کسان گزشتہ 2 ماہ سے سویابین پیداوار بیچنے کے لئے دربدرکی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔