September 23, 2024
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//مرکزی وزیروجموں وکشمیرمیں بھارتیہ جنتاپارٹی کی چناوی مہم کے صدر جی کشن ریڈی نے کہاہے کہ کانگریس پارٹی کی بھارت مخالف ذہنیت اب ملک کے سامنے آ چکی ہے اور راہل گاندھی کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران ان کے دیے گئے کئی بھارت مخالف بیانات اس کا ثبوت ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی کی قیادت والا ملک دشمن اتحاد اپنے منشور میں دفعہ370کی بحالی کا وعدہ کر چکا ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ کانگریس جموں و کشمیر میں نافذ کیے گئے 890 مرکزی قوانین کو ختم کر کے جموں و کشمیر کو پھر وہی پرانے حالات میں لے جائے گی، جہاں آئے دن دہشت گردی کے واقعات ہوتے تھے اور ریاست میں علیحدگی پسندی کی جذبات عروج پر تھی۔جی کشن ریڈی نے سوالیہ لہجے میں کہا”کیا اب یہ ان قوانین کو بھی ختم کریں گے جو ریاست کے لوگوں کو بچوں کی تعلیم کی ضمانت دیتے ہیں اور کسانوں کو زمین کے حصول کے دوران مناسب معاوضے کا حق دیتے ہیں؟“۔اُنہوں نے کہاکہ عمر عبداللہ کی مسلسل یوٹرن کی پالیسی ظاہر کرتی ہے کہ وہ پوری طرح سے خوفزدہ ہیں۔ پہلے اسمبلی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ اور پھر دو نشستوں سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ، پہلے جماعت کا حمایت کرنا اور پھر اس کی مخالفت— ان تمام وجوہات کی بنا پر انہیں ڈوگری زبان میں ”بتوئے دا“ (مسٹر کنفیوژڈ) کہا جانے لگا ہے۔جی کشن ریڈی نے کہاکہ جموں و کشمیر کے عوام اب سمجھ چکے ہیں کہ بی جے پی وہاں امن قائم کرنے اور ترقی کے راستے کھولنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور کانگریس۔نیشنل کانفرنس اتحاد کواپنی اس بھارت مخالف ذہنیت کا خمیازہ بھگتناپڑے گاگا۔اُنہوں نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا”اس بار جموں کے ووٹر کانگریس اور اس کے اتحادیوں کو سبق سکھانے کا کام کریں گے“۔