عازم جان
بانڈی پورہ // تیس کنبوں پرمشتمل بانڈی پورہ کی دشوار گزار گجر بستی ٹنگتری بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ رہائشی بجلی سڑک اور پانی کی عدم دستیابی کے بغیر ہی زندگی بسر کرتے ہیں ۔بانڈی پورہ قصبہ سے لگ بھگ گیارہ کلومیٹر دور دشوار گزار پہاڑی بستی مکمل طور پر سرکار کی نظروں سے اوجھل ہے۔ ٹنگتری کے رہائشیوں نے کشمیر اعظمی کو بتایا کہ روایتی’ لشی‘خاص قسم کی کائرو لکڑی جلا کروہ گھروں کو رات کے دوران روشن کرتے ہیں ۔پانی ایک کلو میٹر فاصلہ طے کرکے ندی سے حاصل کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بستی میں پرائمری سکول قائم ہے لیکن سڑک رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے بچے پانچویں کے بعد پڑھائی چھوڑتے ہیں۔ بچوں کو مزید تعلیم حاصل کرنے کے لئے آٹھوتو جانا پڑتا ہے لیکن گھنے جنگل سے گذرنے کے دوران بچے ڈر کی وجہ سے نہیں جاتے ۔ رہائشیوں نے کہا ہے کہ سرکار کی نظروں سے اوجھل رہنے سے دشوار گزار گجر بستی ہمیشہ سے پسماندہ رہی ہے۔ رہائشیوں نے منتخب ایم ایل اے نظام الدین بٹ ،ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ منظور احمد قادری و دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سڑک، پانی، بجلی سے محروم پسماندہ پہاڑی بستی کو بنیادی سہولیات فراہم کریں۔