ریاسی// ضلع ریاسی کے کٹرا بیس کیمپ میں شری ماتا ویشنو دیوی شرائن کے راستے پر مجوزہ روپ وے منصوبے کے خلاف دکان داروں اور مزدوروں کی ریلی پیر کے روز پرتشدد جھڑپ میں تبدیل ہوگئی۔
پولیس نے کہا کہ صورتحال کشیدہ ہے اور مظاہرین کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
عہدیداروں کے مطابق مظاہرین کی جانب سے ہاتھا پائی کے دوران ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔
کٹرا قصبے میں، جو کہ ویشنو دیوی شرائن کے یاتریوں کے لیے بیس کیمپ ہے، سینکڑوں مظاہرین نے “بھارت ماتا کی جے” کے نعروں کے ساتھ ریلی اور دھرنا دیا۔
مظاہرین، جنہوں نے ابتدائی طور پر 72 گھنٹوں کی ہڑتال کا اعلان کیا تھا، نے اتوار کو اپنی ہڑتال میں مزید 24 گھنٹوں کی توسیع کردی۔
یہ ہڑتال 22 نومبر کو شروع ہوئی، جب شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے تاراکوٹ مارگ اور سانجی چھت کے درمیان 250 کروڑ روپے کے رسیوں کے منصوبے کو آگے بڑھانے کا اعلان کیا۔
دکانداروں اور مزدوروں کو خدشہ ہے کہ یہ منصوبہ، جسے دو سال میں مکمل کیا جائے گا، انہیں بے روزگار کر دے گا۔
پیر کے مظاہرے کے دوران، کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی ایک گاڑی نے مظاہرین کے دھرنے کے دوران گزرنے کی کوشش کی۔
عہدیداروں کے مطابق، کچھ مظاہرین نے گاڑی کو نقصان پہنچایا اور اس کی شیشے توڑ دیے، جس پر پولیس کی مداخلت سے گاڑی کو پیچھے ہٹایا گیا، لیکن جھڑپیں جاری رہیں، جن میں بعض مظاہرین نے پولیس پر اینٹیں برسائیں۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ریاسی) پرم ویر سنگھ نے کہا، “امن و قانون کی صورتحال چیلنجنگ ہے اور ہم اسے سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ افسران مظاہرین کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہیں تاکہ مسئلہ حل کیا جا سکے”۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ منصوبے کو بند کیا جائے یا متاثرہ افراد کو معاوضہ فراہم کیا جائے۔
کٹرا میں روپ وے منصوبے کے خلاف احتجاج، مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپ
*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times
(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.
Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)
Watch Live | Source Article