نسل ِ نو کی تربیت | تعلیمی اداروں کی ذمہ داری اور ہمارا کردار

2 hours ago 1

سجاد محی الدین

اس میں کوئی شک نہیں کہ نوجوان نسل ہر قوم و ملت کے لیے اہم سرمایہ ہوتی ہے اور اسی پر ان کے مستقبل کا انحصار ہوتا ہے۔ اگر اس نئی پود کی تربیت میں خدانخواستہ کہیں کوئی کمی رہتی ہے تو مستقبل میں یہ پوری قوم کے لیے نقصان کا مؤجب بنے گی۔ اگر ہم اپنے آنے والے مستقبل کو روشن و تابناک بنانا چاہتے ہیں تو بحیثیت ِ مسلمان ہم پر یہ لازم بنتا ہے کہ ہم آج ہی اپنی نئی نسل میں اسی معیار کے مطابق اعلی تعلیم اخلاق اور تربیت کے بیچ بوئیں ۔ اگر چہ عام تاثر یہ ہے کہ تربیت گھر سے ہی شروع ہوتی ہے مگر آج کے تعلیمی نظام نے ہمارے بچوں کو اس طرح مقیّد بنا رکھا ہے کہ وہ اپنی پہلی بولی بھی اسکول میں ہی سیکھتے ہیں اور دن کا اکثر حصہ اسکول میں ہی گزارتے ہیں۔ لہٰذا اب اس تربیت کے عمل کا ایک اہم حصہ ہمارے بچوں کا اسکول ہے۔ اسکول وہ جگہ ہے جہاں ہمارے بچے زندگی کے اہم اور قیمتی اوقات گزارتے ہیں، جینے کا ڈھنگ سیکھتے ہیں، بات کرنے کا طریقہ سیکھتے ہیں اخلاقیات کے اصولوں (Ethical and Moral principles) سے آشنا ہوتے ہیں۔ غرض یہیں سے وہ اپنے لیے زندگی کی بنیادیں استوار کرتے ہیں، جنہیں وہ لے کر پھر اپنی پوری زندگی ان ہی کے مطابق جیتے ہیں۔ لہٰذا اپنے بچوں کے لیے اچھے اسکولوں کا انتخاب کرنا بھی والدین کی ایک اہم ذمہ داری ہے اور ایسا انتخاب کریں کہ پھر بعد میں زندگی کے کسی موڑ پر آپ کو اور من جملہ پوری قوم کو پچھتانا نہ پڑے۔ یاد رہے کہ اپنے بچوں کے لیے اسکول ہی کا انتخاب کریں نہ کہ اسکول نما فیکٹری کا۔ ہمارے معاشرے کا مجموعی طور پر یہ حال ہے کہ ہمارے تعلیمی ادارے اپنی حیثیت بھول چکے ہیں، وہ اگر کسی چیز کے متعلق فکر مند ہیں تو صرف ان کا اپنا مفاد ہے ۔ وہ اگر کسی کی بہتری چاہتے ہیں تو صرف اپنی اور اپنے اہل و عیال کی جب خودپسندی کا یہ مزاج عام ہوگا تو ایسی قوم کا کیا حال ہوگا۔ تعلیمی ادارے قوم و ملت کے روشن مستقبل کے ضامن ہوتے ہیں مگر یہاں سب کچھ الٹا ہے۔ آئے دن اپنے تعلیمی اداروں کی حالت دیکھ کر ‘معاشرے میں طلبہ و طالبات کا رویہ دیکھ کر ، بچوں کی اخلاقیات، انکے اٹھنے بیٹھنے کا ڈھنگ ‘لباس کا حال، بات کرنے کا سلیقہ، اپنے اساتذہ کے ساتھ تعلقات وغیرہ دیکھ کے ایک ذی شعور انسان خون کے آنسوں روتا ہے۔
اگر چه تمام تعلیمی اداروں کا حال ایل جیسا نہی ہے مگر اکثر اسی راستے پر ہیں۔ میری ان تعلیمی اداروں کو چلانے والوں سے گزارش ہوگی کہ پیسہ تو آپ ہر حال میں کمائیں گے ہی مگر کیا ہمیں آپ سے اتنا پوچھنے کا حق نہیں ہے کہ آپ نے ہمارے قوم کے اس سرمائے کا کیا کیا؟ ہماری اس نوجوان پود کو کون سی اخلاقیات سے آراستہ کیا، ہمارے بچوں کے ذہن کس چیز سے بھر دئیے۔ انکو اچھائی اور برائی کی کتنی تمیز کرائی ‘صحیح اور غلط کتنا سکھایا۔یہی چیزیں ہیں جو اصل میں سکھانے کی ہیں، جو کل یہ نوجوان لے کے اپنے قوم و ملت کا خیرخواہ ثانت ہوسکتا ہے وگرنہ وہی پھر سے ہوگا جو آج ہمارے معاشرے میں عام ہے اور جس سے آپ اور ہم سب بخوبی واقف ہیں۔جہاں جائیں، جس ارادے کا چکر لگائیں صرف مایوسی ہاتھ آتی ہے۔
والدین کا رول :
بچے والدین کی پراپرٹی کی طرح نہیں ہوتے کہ ان کا فائدہ خالص والدین کا فائدہ ہو اور انکا نقصان والدین کا نقصان ہو۔والدین اس بات کو اچھی طرح ذہن نشین کریں کہ اس دنیا میں جو بھی چیز انسان کو عطا کی جاتی ہے، وہ اس کا مالک نہیں بنتا بلکہ اسے جو بھی عطا کیا جاتا ہے وہ صرف اور صرف اللہ کی طرف سے امانت ہے اور تمام انسانوں کی ذمہ داری ہے کہ اس امانت میں خیانت نہ کریں بلکہ اس کا استعمال صحیح طریقے سے کریں۔ اولاد بھی اللہ کی طرف سے ایک نعمت آزمائش اور امانت ہوتی ہے۔ اس امانت کا خیال رکھنا اس امانت کی دیکھ بھال اس کے اصل مالک کے کہنے کے مطابق کرنا اور اسے انہی کاموں میں مصروف کرنا، جن میں اللہ کی مرضی شامل ہو کیونکہ وہی اسکا حقیقی مالک ہے۔
مولانا محمد تقی امینی ؒ مقاصد الشریعہ پر بحث کرتے ہوتے ہوئے حفظ عقل، عقل کی حفاظت کے متعلق فرماتے ہیں کہ عقل کی حفاظت کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے تعلیم و تربیت سے آراستہ کیا جائے، جس سے عقل کی فطری صلاحیتوں بیدار ہوں اور اچھی عادتوں کے ذریعہ ان میں جلا پیدا ہوتی رہے۔ اللہ کی طرف سے نازل شده پہلی وحی میں انسان کی پیداش اور علم دونوں کا ایک ساتھ ذکر کرنے سے اس بات کی طرف اشارہ ملتا ہے کہ انسانیت کے اصل جوہر علم ہی سے جس میں تربیت بھی شامل ہے، نمودار ہوسکتے ہیں، اس کے بغیر اس کی حیوانی جبلت کی اصلاح نہیں ہوسکتی۔
(ریسرچ اسکالر ، شعبہ اسلامیات ، سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر )

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article