زاہد بشیر
گول//سب ڈویژن گول میں گندگی کوٹھکانے لگانے اور صفائی کی طرف کوئی دھیان نہیں دیا جا رہا ہے ۔ اگر چہ محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے ہر سال صفائی ابھیان کا دن منایا جاتا ہے اور یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ گلی کوچوں اور دوسری جگہوں کو صاف و شفاف رکھنے میں محکمہ کلیدی رول ادا کر رہا ہے اور اس کے لئے لاکھوں روپے صرف کرنے کا بھی دعویٰ کیا جاتا ہے لیکن اگر زمینی سطح کی جانب دیکھا جائے تو یہاں پر حالت مختلف ہے ۔ گول بازار میں نالیوں میں پڑی گندگی بوسیدہ ہو چکی ہے جس کی بدبو کی وجہ سے یہاں چلنا دشوار بن جاتا ہے ۔ وہیں مختلف جگہوں پر گندگی کے ڈھیر جمع ہیں اور اسے بھی کوئی نہیں اُٹھاتا ہے ۔ محکمہ دیہی ترقی نے گول بازار میں گندگی اُٹھانے کے لئے کچھ مہینے قبل یہاں پر ایک گاڑی بھی لگائی تھی جو گندگی کو جمع کر کے ایک جگہ ڈھیر کرتی تھی لیکن جس جگہ پر محکمہ دیہی ترقی نے گندگی جمع کرنے کا شیڈ بنایا تھا وہاں پر مقامی لوگوںنے اعتراض کرتے ہوئے یہاں پر گندگی جمع کرنے سے منع کر دیا جس کے لئے انہوں نے عدالت سے حکم امتناع بھی لایا ۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ بستی کے بیچ گندگی جمع سے جہاں جنگلی درندوں میں یہاںاضافہ ہوا وہیں کووں ، چیلوں اور بدبو کی وجہ سے یہاں چلنا بھی دشوار بن گیا ہے ۔ یہاں پر ہر روز آوارہ کتوں کی ہڑبونگ کی وجہ سے لوگوں کا چلنا بالخصوص سکولی بچوں کا چلنا محال بن چکا ہے ۔ اس کے بعد وہ گاڑی بھی غائب ہو گئی اور اب کچھ خود غرض عناصر دکاندار گندگی بوریوں میں ڈال کر شام کے بعد اندھیرے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے مختلف مقامات پر نالوں میں گندگی ڈالتے ہیں اور یہاں سے گزرنے والے ہر نالے میں گندگی کے ڈھیر جمع نظر آ تے ہیں اور لوگوں کو چلنا محال بن چکا ہے ۔ اگر چہ اس سلسلے میں کئی ماہ سے لگا تار انتظامیہ سے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ گندگی کا کچھ تدرک کیا جائے لیکن یہاں کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے ۔ مقامی لوگوںو معزز شہریوں و سماجی تنظیموں کے سربراہان نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر اندر انتظامیہ نے گندگی کو اُٹھانے اور صفائی ستھرائی کے لئے کوئی اقدامات نہیں اُٹھائے تو وہ سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہوں گے ۔