حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے جمعرات کے روز اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے عمر کی حد کو 21 سال تک کم کرنے پر زور دیا اور کہا کہ اس اقدام سے نوجوان سرگرمی کے ساتھ سیاست میں شامل ہوں گے اور اپنی صلاحیت کے مطابق عوام کو خدمت کریں گے۔
چیف منسٹر نے یوم اطفال کی مناسبت سے شہر کے ایل بی اسٹیڈیم میں اسکولی طلبہ کے زیر اہتمام منعقدہ تمثیلی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ یہ پروگرام ملک کے پہلے وزیراعظم پنڈت نہرو کی پیدائش کے موقع پر منعقد کیا گیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اسمبلی الیکشن لڑنے کی حد عمر میں تخفیف کے مطالبہ پر تمثیلی اسمبلی میں قرارداد منظور کرنے کی ستائش کی اور تجویز پیش کی۔
اس قرارداد کو وزیراعظم اور صدر جمہوریہ کو روانہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حق رائے دہی کے لئے عمر کی حد 21 سال سے گھٹاکر 18 سال کردی گئی مگر اسمبلی الیکشن لڑنے کے لئے اقل ترین عمر کی اہلیت کو کم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حد عمر میں کمی کرنے سے مقننہ میں نوجوانوں کی تعداد کو بڑھاوا دینے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ 21 سال کی عمر میں نوجوان‘ آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیدار بن کر‘ فرائض انجام دے رہے ہیں‘ میرا ماننا ہے کہ 21 سال کے نوجوان قانون سازی کے اصول‘ طریقہ کار کو بھی موثر طور پر انجام دے سکتے ہیں۔
چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے بچوں کی تمثیلی اسمبلی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے نتیجہ خیز اجلاس کا انعقاد سماج کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ قانون ساز اسمبلی میں اراکین کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات اور حکومت کی طرف سے دیئے گئے جوابات پر زیادہ توجہ مرکوز کریں۔
ریونت ریڈی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے حق میں سوال کریں اور حکومت کو کی ناکامیوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کریں۔ چیف منسٹر نے کہا تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں قائد ایوان اور اسمبلی میں قائد حزب اختلاف دونوں کو یکساں مواقع فراہم کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا اسپیکر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسمبلی کی کارروائی کو موثر انداز میں چلائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی کے باوجود حکومت کو مربوط انداز میں ایوان کو چلانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ قوتیں ان دنوں ایوان کی کارروائی کو روکنے اور ایوان کو ملتوی کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
چیف منسٹر نے متاثر کن انداز میں بچوں کی جانب سے منعقدہ تمثیلی اسمبلی کے انعقاد میں شامل تمام لوگوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے تعلیم اور زراعت کے شعبوں میں انقلاب برپا کیا تھا۔ ان کی مشترکہ کاوشوں سے آج ہمیں معاشرے میں خوشحال زندگی بسر کرنے کے مواقع مل رہے ہیں۔
چیف منسٹر نے کہا سونیا گاندھی اور منموہن سنگھ نے ملک میں لازمی تعلیم قانون کے نفاذ کے لئے سخت محنت کی۔ انہوں نے کہا 18 سال کی عمر میں نوجوانوں کو ووٹ کا حق دینے کا سہرا سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے سر جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے کم از کم عمر کی حد 25 سال ہے۔ چیف منسٹر نے کہا الیکشن لڑنے کے لئے عمر کی حد 21 سال کر دی جائے تو نوجوان سیاست میں مزید سرگرم ہو جائیں گے۔