نئی دہلی// جموں و کشمیر کی 68 سال پرانی جواہر ٹنل کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اپ گریڈ کر دیا گیا ہے تاکہ سیکیورٹی، حفاظت اور سفر کی سہولت میں اضافہ ہو۔ اس ٹنل کو دسمبر میں عوام کے لیے کھولا جائے گا۔
2.5 کلومیٹر طویل اس دوہری سرنگ والی ٹنل نے تاریخی طور پر پیر پنجال پہاڑی سلسلے کے ذریعے کشمیر وادی اور لیہہ کو باقی ملک کے ساتھ جوڑنے کے لیے اہم راستے کے طور پر خدمات انجام دی ہیں۔
وزارت دفاع کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) نے 1956 میں تعمیر شدہ اس ٹنل کی وسیع پیمانے پر تزئین و آرائش مکمل کی ہے۔
بیان کے مطابق، “اسے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اپ گریڈ کیا گیا ہے تاکہ صارفین کی حفاظت، سیکیورٹی اور سہولت کو بہتر بنایا جا سکے اور اسے جدید سرنگوں کے معیار کے برابر لایا جا سکے”۔
وزارت کے مطابق، تزئین و آرائش کے بعد اس سرنگ کو دسمبر میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔
یہ کام انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور تعمیراتی طریقہ کار کے ذریعے 62.5 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا، جو کہ وزارت روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے تحت فنڈ کیا گیا تھا۔ یہ کام بی آر او کے ‘پروجیکٹ بیکن’ کے تحت تقریباً ایک سال میں مکمل کیا گیا۔
ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ اپ گریڈیشن میں سول اور الیکٹرو میکانیکل کام شامل تھے، جس میں 76 ہائی ڈیفینیشن سی سی ٹی وی کیمرے، دھوئیں اور آگ کے سینسر، اسکاڈا سسٹم اور ریئل ٹائم نگرانی کے لیے ایک مرکزی مانیٹرنگ روم شامل ہیں۔
یہ ٹنل نیشنل ہائی وے 44 کے متبادل راستے کے طور پر کام کرتی ہے۔ ایسے گاڑیاں جو نو تعمیر شدہ قاضی گنڈ-بانہال سرنگ سے گزرنے کی اجازت نہیں رکھتیں، جیسے آئل ٹینکرز، دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑیاں اور پیٹرولیم گاڑیاں، اس سرنگ کا استعمال کریں گی۔
جواہر ٹنل جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اپ گریڈ، دسمبر میں عوام کیلئے کھول دی جائے گی: وزارت داخلہ
*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times
(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.
Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)
Watch Live | Source Article