November 16, 2024
یو این آئی
بیروت //فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے تیار ہیں اور انہوں نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کیونکہ وہ مسلسل فلسطینی علاقے پر بمباری کر رہا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے والے قطر نے بطور ثالث اپنا کردار معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ فریقین ’سنجیدگی‘ کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں۔دوحہ سے تعلق رکھنے والے حماس کے سیاسی ونگ کے رکن باسم نعیم نے کہا کہ حماس غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے تیار ہے لیکن اس شرط پر کہ جنگ بندی کی تجویز پیش کی جائے اور اسرائیل اس کا احترام کرے۔انہوں نے کہا کہ ہم امریکی انتظامیہ اور ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیلی حکومت پر جارحیت ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ہفتے کے روز قطر نے اعلان کیا تھا کہ وہ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے بالواسطہ مذاکرات میں ثالث کے طور پر اپنا کردار معطل کر رہا ہے۔قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے ایک بیان میں کہا کہ جب فریقین جنگ بندی کے لیے آمادگی اور سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے تو وہ اپنا کردار دوبارہ ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔حماس کی جانب سے جمعہ کے روز یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور وسطی شہر دیر البلاح کے رہائشی رات بھر کے اسرائیلی حملوں کے بعد صبح کے وقت تباہ شدہ ملبے میں اپنوں کی تلاش کر رہے ہوتے ہیں۔ اس حملے میں 15 افراد ہلاک ہوئے ۔غزہ کے وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی مظالم میں اب تک 43 ہزار 764 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جب کہ اس جنگ میں ایک لاکھ سے زائد شہری زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔گزشتہ روز اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے ایک تازہ رپورٹ میں اسرائیل کی جانب سے اکتوبر 2023 کے بعد سے بین الاقوامی قوانین کی متعدد خلاف ورزیوں کی تفصیلات پیش کیں۔
اسرائیلی حملے جاری طبی عملے سمیت مزید 42جاں بحق
یو این آئی
بیت المقدس //صہیونی فوج کے غزہ اور لبنان میں حملے جاری ہیں، جس میں طبی عملے سمیت مزید 42 افراد ہلاک ہو گئے۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل کی جانب سیحملوں کا سلسلہ بلارکاوٹ جاری ہے۔ لبنانی طبی حکام نے اس حوالے سے تصدیق کی ہے کہ نباتیہ میں اسرائیلی فوج کی ایک کارروائی میں شہری دفاع کے مرکز پر کیے گئے حملے کے نتیجے میں طبی عملے کے 4 ارکان سمیت 6 افراد ہلاک ہو گئے۔ اسی طرح بعلبیک کے قریب شہری دفاع ہی کے ایک دوسرے مرکز پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی، جس میں 12افراد شہید ہوئے، جن کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ امدادی کارکن تھے۔اْدھر غزہ میں طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں غزہ میں مزید 24 فلسطینی ہلاک ہو گئے جب کہ زخمیوں کی تعداد 110 سے بھی زیادہ ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر سے غزہ پر مسلط کی گئی اسرائیلی جنگ میں اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد تقریباً 44 ہزار ہو چکی ہے، جن میں خواتین اور بچوں کی تعداد نصف سے بھی زیادہ ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ اس کے علاوہ تباہی کے نتیجے میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے۔دوسری جانب لبنان پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 3500 کے قریب پہنچ چکی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد بھی کم و بیش ساڑھے 14 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔