بلال فرقانی
سرینگر//حکومت نے نبارڈقرض معاونت کے تحت متعدد اہم منصوبوں کی انتظامی منظوری دے دی ہے، جن کا مقصد کشمیرمیں سیلاب سے حفاظت اورچھوٹے آبپاشی کے شعبوں میں ڈھانچے کو بہتر بنانا ہے۔محکمہ جل شکتی کے مالیاتی کمشنر شالین کابرا کے مطابق مجموعی طور پر ان منصوبوں کی تخمینہ لاگت 45کروڈ75لاکھ44 ہزار روپے ہے، جسے نبارڈقرض معاونت اور مرکزی زیر انتظام خطہ کے حصص کے درمیان 95:5کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا۔یہ منصوبے ضلع بڈگام،کولگام اور پلوامہ میں عملائے جائیںگے۔ ان منصوبوں میںخان صاحب نالہ، بڈگام نالہ، منڈل نالہ اور خان پورہ نالہ پر سیلاب کی روک تھام کے کاموں میں 13کروڑ29لاکھ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ پلوامہ میں رومشی نالہ پر 13کروڑ89لاکھ روپے اور کولگام میںبومن نہر کی تجدید کیلئے18کروڑ86لاکھ15؎ہزار روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔یہ منصوبے سرکار نے منظور کئے ہیں، جنہیں متعلقہ محکموں کی تکنیکی جانچ کے بعد منظوری دی گئی۔ ان منصوبوں کی منظوری کے لیے چیف انجینئر، آبپاشی و فلڈ کنٹرول کشمیر، انجینئر ان چیف، محکمہ تعمیرات عامہ کی تکنیکی جانچ اور فائنانس محکمہ کے ایس ائو جولائی 2021 کی بنیاد پر عمل کیا گیا ہے۔ان پروجیکٹوں کی انتظامی منظوری کو مشروط رکھا گیا ہے تاکہ منصوبوں کی شفافیت، معیاری تکمیل اور مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانا جاسکے۔فائنانشل کمشنر شالین کابرا کی طرف سے جاری آرڈر کے مطابق ان منصوبوں کا آغاز اس وقت تک نہیں ہو سکے گا جب تک کہ اخراجات کی منظوری متعلقہ حکام سے نہ لی جائے اور منصوبے کے تفصیلی ڈیزائن کی بھی منظوری حاصل نہ ہو۔ کام کے آغاز سے قبل تمام متعلقہ این او سیز حاصل کیے جائیں گے، جن میں جنگلات، وائلڈ لائف، عوامی تقسیم کاری اور محکمہ تعمیرات عامہ کی منظوری شامل ہوگی۔