حیدرآباد: تلنگانہ میں جاری کاسٹ سروے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر قائد جی رام رمیش نے کہا کہ ریاستی حکومت نے جو کچھ حاصل کیا ہے وہ متاثر کن ہے جب کہ یہ کام مرکز کو کرنا چاہیے تھا مگر مرکزی حکومت ایسا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
جے رام رمیش نے کہا کہ جہاں حکومت تلنگانہ تاریخ رقم کررہی ہے وہیں مرکزی حکومت ان روایت کا احترام کرنے میں ناکام رہی ہے انہوں نے کہا کاسٹ سروے صرف سماجی انصاف کی طرف ایک انقلابی قدم نہیں ہے بلکہ یہ ایک مشق ہے جس کے لیے زبردست انتظامی قابلیت کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ ایک بہت بڑا کام ہے۔ حکومت تلنگانہ ریاست کے 33 اضلاع میں 1.17 کروڑ گھرانوں کا سروے کرنے والے 80,000 شمار کنندگان کی خدمات سے استفادہ کر رہی ہے۔ جے رام رمیش نے کہا ہر ایک خاندان کا سروے کرنا ثقافتوں کا پس مناظر معلوم کرنا غیرمعمولی کام ہے جس سے معیشتوں کے تنوع کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت گاؤں اور وارڈ کی سطح سے لے کر سی ایم او تک مشن موڈ میں کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا اس مشق کی کچھ جھلکیوں میں ضلع نلگنڈہ میں 55 فیصد سے زیادہ آبادی کا پہلے ہی سروے کیا جا چکا ہے۔
میریال گوڑہ بلدیہ میں، افسران نے 44 وارڈوں میں پھیلے ہوئے تمام 288 بلاکس کا ایک جی آئی ایس نقشہ تیار کیا ہے اس اقدام کے ذریعہ میونسپلٹی کو مستقبل میں میونسپل خدمات کے لیے بہتر منصوبہ بندی کرنے میں مدد حاصل ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے گزشتہ ہفتہ کہا تھا کہ ملک گیر سطح پر کاسٹ سروے کے ذریعہ درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن پر سپریم کورٹ کی 50 فیصد کی من مانی حد کو ہٹانا ملک کے لیے اس کے وژن کا حصہ ہے۔