عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
بیروت//لبنان اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی کے معاہدے کے جلد اعلان سے متعلق خبریں گردش میں آنے کے بعد سے بے گھر لبنانیوں کے بیچ خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ گذشتہ گھنٹوں کے دوران میں ایسے وڈیو کلپ سامنے آئے ہیں جن میں صیدا شہر کے ایک اسکول میں قیام پذیر بے گھر افراد جنگ بندی قریب ہونے کی خبر سننے کے بعد خوشی سے سرشار گانے اور رقص میں نظر آئے ۔اس معاہدے کا مطلب ہزاروں لبنانیوں کی اپنے گھروں کو واپسی ہے خواہ وہ ملبے کے ڈھیر پر ہی ہو۔جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر آمادگی اور ووٹنگ کے لیے اسرائیلی حکومت کا اجلاس ہو گا۔ اس کے ساتھ ہی بعض مخالف آوازیں بھی بلند ہو رہی ہیں اور سیکورٹی کابینہ کے اجلاس کے مقام کے باہر احتجاج کی کال دی گئی ہے ۔ مخالفین جنگ بندی کے معاہدے کو “شکست کا سمجھوتا” قرار دے رہے ہیں۔ایک اسرائیلی ذمے دار کے مطابق وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو تل ابیب میں اعلی سطح کا ایک اجلاس منعقد کریں گے جس میں حزب اللہ کے ساتھ 60 روز کے لیے فائر بندی کی منظوری دی جائے گی۔ادھر وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جون کیربی نے فائر بندی کا اعلان قریب ہونے کی تصدیق کی ہے ۔ تاہم انھوں نے ساتھ خبردار کیا کہ “اس وقت تک کسی بھی چیز تک پہنچنے کا اعلان ہر گز نہیں کیا جائے گا جب تک تمام چیزیں مکمل نہ ہو جائیں”۔دوسری جانب لبنانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر الیاس ابو صعب نے واضح کیا ہے کہ جنگ بندی پر عمل شروع ہونے کی راہ میں “کوئی سنجیدہ رکاوٹ” باقی نہیں رہی۔ جہاں تک فائر بندی کی نگرانی کے نقطے پر اختلاف کا تعلق ہے تو گذشتہ چوبیس گھنٹے میں یہ مسئلہ بھی حل ہو چکا ہے ۔ نگرانی کے لیے پانچ ممالک پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی گئی ہے جس میں فرانس شامل ہے ۔ کمیٹی کی سربراہی امریکا کے پاس ہو گی۔یہ واضح پیش رفت کی ماہ کی سفارتی کوششوں کے بعد سامنے آئی ہے ۔ ان کوششوں کی قیادت وائٹ ہاؤس اور امریکی نمائندے آموس ہوکشٹائن نے کی۔ ہوکشٹائن نے گذشتہ ہفتے لبنان اور اسرائیل کا دورہ بھی کیا تھا۔دوسری جانب بیروت کے جنوبی مضافات میں الضاحیہ پر اسرائیلی حملوں میں اضافہ ہوا ہے ج بکہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان لڑائی جاری ہے ۔یاد رہے کہ 23 ستمبر سے اسرائیل نے لبنان میں بالخصوص جنوبی حصے ، البقاع اور الضاحیہ میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے شدید کر دیے ۔ اس کے علاوہ یکم اکتوبر سے اسرائیل نے جنوبی لبنان میں زمینی آپریشن کا آغاز کر دیا جس کو وہ محدود کارروائی قرار دیتا ہے ۔ اس دوران میں اسرائیلی فوج لبنان کے کئی سرحدی قصبوں میں داخل ہو گئی۔
اسرائیلی بمباری سے مزید 11 فلسطینی جاں بحق
عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
غزہ //فلسطین میں اسرائیل کی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی افواج نے غزہ میں بمباری کی جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 11 فلسطینی جاں ہوگئے۔7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تکجاں بحق فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 44 ہزار 235 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 104638 تک پہنچ گئی ہے۔دوسری جانب لبنان میں صیہونی فوج کی بمباری سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 768 سے تجاوز کرگئی ہے۔ادھرسعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے باور کرایا ہے کہ علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے متعدد شراکتوں کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔انھوں نے یہ بات (جی7) ممالک کے وزرائے خارجہ کے دوسرے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں بعض عرب ممالک کے وزرائے خارجہ بھی شریک تھے ۔شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ اور لبنان کی صورت حال پر بھی روشنی ڈالی۔ انھوں نے زور دیا کہ عالمی برادری اپنی ذمے داری قبول کرے اور فوری جنگ بندی، بنا پابندیوں کے امداد کی وصولی اور دو ریاستی حل کے ذریعے آزاد فلسطینی ریاست پر کام کرنے کے لیے وہ حرکت میں آئے ۔