دیر کرنا بہتر نہیں | جموں و کشمیر میںشادی شدہ آبادی کی سب سے کم شرح ریکارڈ

2 hours ago 1

پرویز احمد

سرینگر// جموں و کشمیر میں دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مقابلے ہندوستان میں شادی شدہ آبادی کی سب سے کم شرح ریکارڈ کی گئی ہے۔ رجسٹریشن سسٹم شماریاتی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، جموں و کشمیر میں صرف 40.3 فیصد شادی شدہ آبادی ہے، جو کہ قومی اوسط 45.2 فیصد سے کم ہے۔اس میں 37.7 فیصد مرد اور 43 فیصد خواتین شامل ہیں۔اس کے علاوہ، جموں و کشمیر میں2022تک 58 فیصد لوگ غیر شادی شدہ تھے۔بہار میں (59.3 فیصد) آبادی کی سب سے زیادہ تعداد ہے جنہوں نے کبھی شادی نہیں کی، اس کے بعد جموں و کشمیر کا نمبر آتاہے۔کبھی شادی نہ کرنے والوں کی قومی اوسط کل آبادی کا 51.6 فیصد بتائی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (یو این ایف پی اے)کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے میں کشمیر میں غیر شادی شدہ خواتین کی شرح بھی نمایاں ہے۔ 10 سال سے زیادہ عمر کی شادی شدہ آبادی میں، جموں و کشمیر میں 46.2 فیصد کے ساتھ سب سے کم شرح ریکارڈ کی گئی ہے ۔اعدادوشمار کے مطابق جموں و کشمیر ملک میں 15 سے 29 سال کی عمر کے غیر شادی شدہ نوجوانوں کا 29فیصد تناسب سب سے زیادہ ہے۔ سرکاری سروے کے مطابق، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں، جموں و کشمیر میں 15 سے 29 سال کی عمر کے اندر غیر شادی شدہ افراد کا سب سے زیادہ تناسب ہے۔شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے ‘یوتھ ان انڈیا 2022’ کے مطالعہ کے مطابق، جموں و کشمیر میں 29.1 فیصد نوجوانوں (29 سال تک کی عمر) کا تناسب زیادہ ہے جو قومی اوسط سے شادی شدہ نہیں ہیں۔مطالعہ کے مطابق، یہ ہندوستان میں کسی بھی ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ذریعہ رپورٹ کردہ سب سے زیادہ فیصد ہے۔جموں و کشمیر میں، 2011 میں 15 سے 29 سال کی عمر کے 25.3 فیصد نوجوان غیر شادی شدہ تھے۔ان میں 27.1 فیصد مرد اور 23.5 فیصد خواتین تھیں جو یا تو پسند یا ضرورت کے لحاظ سے اکیلے تھے۔شادی شدہ نہ ہونے والے نوجوانوں کا تناسب 2015 میں بڑھ کر 25.9 فیصد اور پھر 2019 میں 29.1 فیصد ہو گیا۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جموں و کشمیر میں 15 سے 29 سال کی عمر کے درمیان خواتین کے مقابلے زیادہ مرد اکیلے ہیں۔شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی مرکزی وزارت کے مطابق کشمیر میں دیر سے ہونے والی شادیوں کی پیچیدگیاںاور ان کے نتائج بہت گہرے ہیں۔ جہیز اور اسراف کی شکل میں سماجی برائیاں تاخیر سے شادی کے نئے سماجی اصولوں سے منسلک ہے۔ تاریخی طور پر، کشمیری، بالکل دوسرے جنوبی ایشیائی معاشروں کی طرح، کم عمری کی شادیوں کو رجحان کو اہمیت دیتے تھے۔ تاہم، گزشتہ چند دہائیوں کے دوران، لوگوں کی شادی کی عمر میں نمایاں تاخیر ہوئی ہے۔ کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ سماجیات کی ایک تحقیق کے مطابق شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں شادی کی اوسط عمر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ آبادی کنٹرول ماہرین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں دیر سے شادیوں اور کبھی شادی نہ ہونے کی وجوہات میں جہیز کا نظام، آرام دہ زندگی کے لیے کیریئر پر مبنی نوجوان، ذات پات، بے روزگاری، تنائو اور جسمانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے شادیوں کا متبادل شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ شادی کی سنجیدگی کو کھو رہے ہیں جو دو افراد کے درمیان روحانی اور سماجی بندھن کی بجائے ایک معاشی مسئلہ بن گیا ہے۔ماہرین کے مطابق”آج کل لوگوں کو بالخصوص والدین کو شادیوں میں دکھاوے کے لیے اپنی ساری کمائی اور پیسہ قربان کرنا پڑتا ہے۔ لوگ شادی کو اس وقت تک ترجیح نہیں دیں گے جب تک کہ ان کے پاس اچھی نوکری، حیثیت اور دکھاوے کی چیزیں نہ ہوں، یہ مادہ پرست چیزیں معاشرے میں بوجھ بن چکی ہیں اور لوگ اس کے ذمہ دار ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں شادی کے قابل اوسط عمر 30 سال سے زیادہ ہو گئی ہے۔ماہر سماجیات کے مطابق”شادیوں پر پیسہ خرچ کرنے میں روک تھام کی کمی اور بے روزگاری جیسے سماجی مسائل ہیں جو دیر سے شادیوں کا موجب بنتے ہیں۔ دیر سے شادیاں ایک بڑا سماجی مسئلہ ہے،سسرال والوں سے جہیز کا مطالبہ بھی دیر سے شادیوں کی ایک وجہ ہے‘‘۔قومی سطح پر 15 سال سے زائد عمر کی 64.5 فیصد خواتین شادی شدہ ہیں، یہ تناسب دیہی علاقوں میں 65 فیصد اور شہری علاقوں میں 63.4 فیصد ہے۔بڑی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں، ایسی شادی شدہ خواتین کا تناسب جموں و کشمیر میں 53.5 فیصد سے ہریانہ اور کیرالہ میں 68.4 فیصد تک ہے۔کبھی شادی نہ کرنے والی خواتین کی شرح کیرالہ میں 20.7 فیصد سے جموں و کشمیر میں 43.4 فیصد تک ہے۔نیز، 18 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے مثبت طریقے سے شادی کرنے والی خواتین کا فیصد قومی سطح پر 1.9 ہے۔21 سال یا اس سے زیادہ عمر میں شادی کرنے والی خواتین کا تناسب قومی سطح پر 72.6 فیصد ہے اور جموں و کشمیر میں 90.7 فیصد تک ہے۔قومی سطح پر، سال 2020 میں خواتین کے لیے موثر شادی کی اوسط عمر 22.7 سال ہے اور دیہی علاقوں میں 22.2 سال سے شہری علاقوں میں 23.9 سال تک ہے۔بڑی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں، اوسط عمر جموں کشمیر میں 26 سال تک ہوتی ہے۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article