راجاارشاد
گاندربل//گاندربل میں سرکاری ملازمین کو اپنی ہی جمع پونجی نکالنے کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کردیا گیا ہے۔ سینکڑوں سبکدوش ہوئے ملازمین کی گریجویٹی سمیت دیگر مراصلات اور مختلف محکموں میں تعینات سرکاری ملازمین کو اپنی ہی جمع پونجی نکالنے میں ایک سال سے زائد عرصہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے ملازمین ذہنی آزمائش اور کوفت کا شکار ہوگئے ہیں۔گاندربل سمیت دیگر اضلاع میں تعینات مختلف سرکاری محکمہ جات میں ہزاروں کی تعداد میں ملازمین کو ایک سال سے اپنی ہی جمع پونجی نکالنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں۔ جبکہ سینکڑوں سبکدوش ہوئے ملازمین جو کہ سال 2023 لیکر نومبر 2024 تک ملازمت سے فارغ ہوگئے ہیں ان کی گریجویٹی سمیت دیگر مراصلات کی بلیں بھی ہر اضلاع میں موجود ٹریجری میں رقم کی عدم دستیابی کی وجہ سے رکی پڑی ہوئی ہیں. ملازمین کے مطابق ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ان کو اپنی ہی جمع پونجی نکالنے کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ ذہنی کوفت کا شکار ہوگئے ہیں۔ کشمیر عظمی کو کئی سرکاری ملازمین جن میں محکمہ جنگلات،محکمہ تعمیرات عامہ ،محکمہ تعلیم،محکمہ صحت، محکمہ اریگیش، محکمہ ریونیو، پولیس سمیت دیگر محکموںمیں تعینات اور سبکدوش ہوئے ملازمین نے بتایا کہ ان کی جی پی فنڈ کی بلیں کنگن ٹریجری اور گاندربل کی ٹریجری سمیت دیگر اضلاع میں موجود ٹریجریوں میں 2023 سے لیکر نومبر 2024 تک رکی پڑی ہیں جس کی وجہ سے ان کو مالی بحران کے ساتھ ساتھ ذہنی پریشانیوں اور کوفت کا سامنا ہے۔. ملازمین کے مطابق جی پی فنڈ نکالنے کی نوبت اس وقت پڑتی ہے جب ہنگامی یا ایمرجنسی صورتحال درپیش آئی ہوتی ہیں، کسی کو فرزند، یادختر کی شادی بیاہ کا معاملہ ہے تو کسی کو مکان کی تعمیر کرنی ہے جبکہ کسی بیمار کو علاج کرنے کے لئے اپنی ہی جمع پونجی کی ضرورت پڑتی ہے تاہم گزشتہ ایک سال سے اب تک سینکڑوں کی تعداد میں ملازمین سبکدوش ہوگئے ہیں جن کی گریجویٹی سمیت دیگر مراسلات کی لاکھوں روپے کی بلیں ٹریجریوں میں پوری کاغذی کاروائی مکمل کرکے جمع کی گئی ہیں لیکن ایک سال سے زائد عرصہ گزر گیا ہے ان کو اپنی ہی جمع پونجی نہیں مل رہی ہے۔