حیدرآباد: ایسٹر پرائم اسپتال نے 500 مریضوں کے لیے ذیابیطس کے پاؤں کی مفت اسکریننگ کا اعلان کیا

3 hours ago 1
 ایسٹر پرائم اسپتال نے 500 مریضوں کے لیے ذیابیطس کے پاؤں کی مفت اسکریننگ کا اعلان کیا حیدرآباد: ایسٹر پرائم اسپتال نے 500 مریضوں کے لیے ذیابیطس کے پاؤں کی مفت اسکریننگ کا اعلان کیا

حیدرآباد: ایسٹر پرائم اسپتال نے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک منفرد اقدام کے تحت 500 مریضوں کے لیے مفت پاؤں کی اسکریننگ کا اعلان کیا ہے۔ اسپتال کے ویسکولر سرجری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ اور سینئر کنسلٹنٹ ڈاکٹر گننیشور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکریننگ ٹیسٹ ابتدائی مرحلے میں مسائل کی تشخیص اور مؤثر علاج میں مدد فراہم کرے گا، جس سے کٹوتی کی ضرورت کو روکا جا سکے گا۔

مریض اس سروس سے فائدہ اٹھانے کے لیے 9010100536 پر کال کر کے اندراج کر سکتے ہیں۔ یہ پیشکش 22 ستمبر سے 20 نومبر تک روزانہ دوپہر 12 بجے سے 3 بجے تک دستیاب ہوگی، اور اس میں کسی بھی اضافی ٹیسٹ پر 50 فیصد رعایت بھی شامل ہوگی۔ ڈاکٹر گننیشور نے بتایا کہ خاص طور پر وہ مریض جو چار سے پانچ سالوں سے ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں، انہیں اس اسکریننگ کے لیے حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے، تاکہ جلد مسائل کا پتہ لگایا جا سکے۔

پاؤں کی اسکریننگ میں ذیابیطس کے مریضوں کے پیروں پر زخموں، السر یا کسی اور مسئلے کی جانچ کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، ہاتھوں اور پیروں کے درمیان خون کے بہاؤ کی جانچ کے لیے ٹخنوں سے بریشیل پریشر انڈیکس (ABPI) ٹیسٹ بھی کروایا جائے گا۔

ڈاکٹر گننیشور نے مزید کہا کہ "ذیابیطس کے بہت سے مریض یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کی سطح کو چیک کرنا کافی ہے، لیکن طویل مدتی ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو خون کی شریانوں میں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو ان کی ٹانگوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔”

اس موقع پر، سینئر کنسلٹنٹ اور ایچ او ڈی ویسکولر سرجری ڈاکٹر گننیشور اتورو، میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سشما رانی سگم، اے جی ایم مارکیٹنگ مسٹر ویدانتم روی کمار، ایچ او ڈی اور سینئر کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر ادے لال، اور دیگر معززین نے شرکت کی۔

ہمیں فالو کریں

Google News

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article