سابق ڈائریکٹر قبائلی امور اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کے الزامات پر مقدمہ درج

4 hours ago 1

October 9, 2024

File Photo

عظمیٰ ویب ڈیسک

سرینگر// اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے جموں و کشمیر کے قبائلی امور کے سابق ڈائریکٹر اور دیگر افسران کے خلاف کروڑوں روپے کی بدعنوانی کے معاملے میں مقدمہ درج کیا ہے۔
اے سی بی ترجمان نے بتایا کہ یہ مقدمہ محمد شریف چوہدری اُس وقت کے ڈائریکٹر قبائلی امور جموں و کشمیر، مظفر حسین وانی اسسٹنٹ ڈائریکٹر، گلزار حسین جونیئر اسسٹنٹ، جاوید احمد انچارج کمپیوٹر اسسٹنٹ، شاہین نقشبندی ہیڈ اسسٹنٹ، اور دیگر افسران/ملازمین کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اِن کے ساتھ محمد جاوید (مالک نیشنل کمپیوٹر انسٹیٹیوٹ سرنکوٹ، پونچھ اور انفوٹیک انسٹی ٹیوٹ آف کمپیوٹرز، پونچھ)، محمد فاروق (مالک ٹیکنو پارک کالج آف پروفیشنل سٹڈیز، راجوری)، محمد شکیل (مالک ایم ایس خان کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ، راجوری)، اور مدثر احمد (مالک نیساؤ انسٹی ٹیوٹ سرنکوٹ، پونچھ) کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ مقدمہ ایک تصدیقی عمل کے بعد درج کیا گیا جس میں پتہ چلا کہ محکمہ قبائلی امور نے ایس ٹی طلباء کے لیے پوسٹ میٹرک سکالرشپ سکیم کے نفاذ کے دوران قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر منظور شدہ اداروں کو کروڑوں روپے جاری کیے۔
اُنہوں نے کہا کہ تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا کہ ان اداروں کو بغیر جانچ پڑتال کے، تقریباً 1 کروڑ 66 لاکھ 20 ہزار روپے سکالرشپ کے طور پر فراہم کیے گئے۔کچھ ادارے مناسب منظوری کے بغیر ہی سکالرشپ کی رقم وصول کر رہے تھے، جس سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا۔
اے سی بی ترجمان نے مزید بتایا کہ اس معاملے میں افسران اور ادارے سازش میں ملوث پائے گئے، اور ان کے خلاف مزید تحقیقات جاری ہیں۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article